ماحولیاتی آلودگی کے باعث دنیا بھر کے سمندروں کے رنگ میں تبدیلی
جمعرات 13 جولائی 2023 5:22
سائنس دانوں کے مطابق دنیا کے آدھے سے زائد سمندروں کے پانی کے رنگوں میں تبدیلی آئی ہے (فائل فوٹو: روئٹرز)
گذشتہ 20 برسوں سے دنیا بھر کے سمندروں کے پانی کا رنگ تبدیل ہو رہا ہے، اس کے باعث گرم علاقوں میں خود بخود سبز رنگ پیدا ہو رہا ہے۔
اس بارے میں محققین کہتے ہیں کہ دنیا بھر کے سمندروں میں یہ تبدیلی ماحولیاتی تبدیلی کے باعث پیدا ہو رہی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے ایک نئی شائع ہونے والی تحقیق کے حوالے سے بتایا ہے کہ سائنس دانوں کے مطابق دنیا کے آدھے سے زائد سمندروں کے پانی کے رنگوں میں تبدیلی آئی ہے۔
’نیچر‘ جرنل کے مصنفین کا کہنا ہے کہ یہ ماحولیاتی نظام کے اندر کی تبدیلیاں ہیں اور یہ تبدیلیاں ’ٹائنی پلینکٹن‘ یعنی مائیکروسکوپ سے نظر آنے والی ہیں جو کہ زیر سمندر حیاتیات کی خوراک کے لیے اور ہمارے ماحول کو معتدل رکھنے کے لیے نہایت اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
برطانوی نیشنل اوشنوگرافی کے مصنف بی بی کائیل نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’ہم اس وجہ سے رنگوں کی تبدیلی کو اہم سمجھتے ہیں کہ رنگ ماحول کے حالات بتاتے ہیں۔ رنگ تبدیل ہوتے ہیں تو اس کا مطلب ہے ماحولیاتی نظام تبدیل ہو رہا ہے۔‘
خلا سے جب سمندروں کے پانی کو دیکھا جاتا ہے تو وہاں سے اس بات کا نظارہ کیا جا سکتا ہے کہ پانیوں کی اوپر والی سطح پر کیا حالات ہیں۔
اگر پانی کا رنگ گہرا نیلا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ اُس میں زیادہ زندگی نہیں ہے، اور اگر پانی کا رنگ قدرے سبز ہے تو اُس میں زندگی موجود ہے۔
خاص طور پر اُس میں فوٹو سینتھیسائزنگ فائٹوپلانکٹن موجود ہوتا ہے۔ یہ ایسا ہی مواد ہے جیسے کلوروفِل سے پودوں کا رنگ سبز ہوتا ہے۔
اس سے آکسیجن کا بڑا حصہ پیدا ہوتا ہے جس سے ہم سانس لیتے ہیں اور یہ عالمی کاربن سائیکل کا اہم حصہ ہے اور سمندری فوڈ ویب کی بنیاد ہے۔