Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لبنان: نوزائیدہ کو آوارہ کتے کے منہ سے بچا لیا گیا

شیرخوار بچی کو انتہائی زخمی حالت میں قریبی چیریٹی ہسپتال پہنچایا گیا۔ فوٹو عرب نیوز
لبنان کے شہر طرابلس میں افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جب شہر کی سنسان سڑک پر آوارہ کتا نوزائیدہ بچی کو کچرے کے تھیلے میں اٹھائے ہوئے پایا گیا۔
عرب نیوز کے مطابق ایک راہگیر نے گذشتہ روز بدھ کو ایک کتے کو کچرے کا تھیلا اٹھائے دیکھا جس میں نوزائیدہ کے رونے کی آواز سنائی دی اور اس نے کتے کے منہ سے تھیلا چھین لیا۔

معاشی بحران کے باعث کوئی نوزائیدہ کو سڑک پر نہیں پھینک سکتا۔ فوٹو ٹوئٹر

کچرے کے تھیلے میں شیرخوار بچی انتہائی زخمی حالت میں زندہ تھی جسے فوری طور پر قریبی چیریٹی ہسپتال پہنچایا گیا۔
چند گھنٹے قبل پیدا ہونے والی بچی کو ابتدائی طبی امداد کے بعد سیکیورٹی سروسز اور عدالتی حکم سے طرابلس کے سرکاری ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ نوزائیدہ کی حالت نازک ہے لیکن خطرے سے باہر ہے اور مزید معلومات فراہم کرنے سے انکار کردیاہے۔
طرابلس کے ایک صحافی غسان ریفی نے بتایا ہے کہ انہوں نے اپنے کیریئر کے دوران شہر میں اتنا اس طرح کا افسوسناک اور پریشان کن واقعہ نہیں دیکھا۔
غسان نے بتایا کہ عام طور پر جب کوئی ایسے بچوں کو چھوڑنا چاہتا ہے تو اسے یتیم خانے کے حوالے کر دیتا ہے  یا پولیس اسٹیشن کے سامنے رکھ دیتا ہے۔

زندہ بچی کو آوارہ کتوں کے حوالےکرنے پر سوالیہ نشان ہے۔ فوٹو اے ایف پی

انہوں نے مزید کہا کہ اس بچے کو ایسے علاقے میں پھینک دیا گیا تھا جو رات کے وقت بہت خطرناک سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس علاقے میں بہت سارے آوارہ کتے  پائے جاتے ہیں۔
طرابلس شہر کی بلدیہ نے کچھ عرصہ قبل آوارہ کتوں کو زہریلا مواد دینے کی کوشش کی تھی لیکن جانوروں کی فلاح و بہبود کی تنظیموں نے ایسے کتوں کے تحفظ کا مطالبہ کر دیا۔
شہر کے التل محلے کے قریب سنسان علاقہ میں پیش آنے والا یہ واقعہ جیسے جیسےسوشل میڈیا پر پھیلتا گیا کئی قیاس آرائیاں سامنے آ رہی ہیں۔
حکام تحقیقات کر رہے ہیں کہ چھٹکارا پانے کے لیے زندہ بچی کو آوارہ کتوں کے حوالے کرنا اور اتفاقاً وہاں کسی شخص کا پہنچ جانا اس پر سوالیہ نشان ہے۔
حکام نے مطلع کیا ہے کہ بچی کے صحت یاب ہونے کے بعد اگر کوئی اسے گود لینے کی پیشکش نہیں کرتا  تو اسے سرکاری وکیل کو مطلع کرنے کے بعد نوزائیدہ کو یتیم خانے کے حوالے کر دیا جائے گا۔

شہر میں پہلے کبھی اس طرح کا افسوسناک واقعہ نہیں دیکھا۔ فوٹو اے ایف پی

دوسری جانب یونین آف ریلیف اینڈ ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن کے طرابلس میں نمائندے عبدالرحمن درویش نے کہا کہ انہیں یقین نہیں کہ اس واقعے کا لبنان میں شامی مہاجرین کی کمیونٹی سے کوئی تعلق ہے۔
انہوں نےبتایا ہے کہ گذشتہ نو سال کے دوران ہم نے شامی پناہ گزین کیمپوں میں ایسا کوئی واقعہ نہیں دیکھا۔
انہوں نے بتایا کہ یہ تازہ واقعہ سنگین معاشی صورتحال کا نتیجہ نہیں ہو سکتا کیونکہ کیسے بھی معاشی بحران میں کوئی اپنے نوزائیدہ کو آوارہ کتوں سے بھری سڑک پر نہیں پھینک سکتا۔
عبدالرحمن درویش نے بتایا ہے کہ پانچ سال قبل گرمیوں کے موسم میں ایک ایسے واقعے میں نومولود کو طرابلس کے ایک عوامی پارک میں چھوڑ دیا گیا تھا۔
بعدازاں وہاں موجود افراد نے تفتیش کاروں کو ایک عورت کے بارے میں بتایا جو کچھ دیر قبل پارک میں اس بچے کو گود میں اٹھائے ہوئے تھی۔

شیئر: