Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مون سون میں ہیپاٹائٹس سے کیسے بچا جائے؟

ہیپاٹائٹس اے اور ای آلودہ پانی اور کھانے سے پھیلتا ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
حال ہی میں 28 جولائی کو ورلڈ ہیپاٹائٹس ڈے منایا گیا ہے۔ یہ دن نوبیل انعام یافتہ سائنس دان ڈاکٹر باروچ بلمبرگ کی سالگرہ کے دن منایا جاتا ہے۔ انہوں نے نہ صرف ہیپاٹائٹس بی کا وائرس دریافت کیا تھا بلکہ اس کی ویکسین بھی بنائی۔
انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق ہیپاٹائٹس جگر میں سوزش کا باعث بنتا ہے۔ یہ بیماری وائرل انفیکشن، شراب نوشی اور بری صحت کی وجہ سے لاحق ہوتی ہے۔ ہیپاٹائٹس کی پانچ قسمیں ہیں جو ہیپاٹائٹس اے، بی، سی، ڈی اور ای ہیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق دنیا میں تقریباً 35 کروڑ 40 لاکھ افراد ہیپاٹائٹس بی اور سی کا شکار ہیں۔
ہیپاٹائٹس کی ہر قسم کی مختلف وجوہات ہیں۔ ہیپاٹائٹس اے اور ای آلودہ کھانا اور پانی پینے سے ہوتے ہیں جبکہ بی، سی اور ڈی متاثرہ شخص کی جسمانی رطوبتوں کے ذریعے پھیل سکتے ہیں۔

مون سون میں ہیپاٹائٹس کا پھیلاؤ

مون سون کے دوران ہیپاٹائٹس اے اور ای کے کیسز میں اضافہ دیکھا گیا ہے کیونکہ یہ دونوں آلودہ پانی اور کھانے سے پھیلتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ موسم مچھروں کی افزائش کے لیے بھی مناسب ہوتا ہے جو اس انفیکشن کے پھیلنے کا سبب بنتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق مون سون میں ہیپاٹائٹس سے بچاؤ کے لیے یہ احتیاطی تدابیر لازمی ہیں۔
1: ہیپاٹائٹس کی ویکسین لازمی لگوائیں، خاص کر وہ افراد جن کی جسمانی صحت اچھی نہیں ہے۔
2: بالکل صاف یا ابلا ہوا پانی پیئیں۔
3: کچے کھانے سے پرہیز کریں
4: باہر سے کھانے سے گریز کریں اور گھر سے کھائیں۔
5: اپنی اور اپنے اردگرد کی صفائی کا خیال رکھیں۔
6: اچھی خوراک، ورزش اور مناسب آرام سے اپنی قوت مدافعت بڑھائیں۔
7: اپنے ہاتھ صابن سے روزانہ دھوئیں۔

شیئر: