Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چار برس تک کچے پھل اور سبزیاں کھانے والی انفلوئنسر چل بسیں

ان کے انسٹاگرام اکاؤنٹ سے آخری پوسٹ سات ہفتوں پہلے کی گئی تھی۔ (فائل فوٹو: انسٹاگرام)
گذشتہ چار برسوں میں صرف کچے سبزیاں اور پھلوں کو اپنی خوراک میں استعمال کرنے والی انسٹاگرام انفلوئنسر زہانا سیمسونوا پچھلے ہفتے ملائشیا میں انتقال کر گئیں۔
روسی نژاد انفلوئنسر زہانا سیمسونوا کی موت کے حوالے سے روسی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے کھانے پینے کے طریقے نے خراب صحت کے لیے مزید پیچیدگیاں پیدا کردی تھیں۔
ان کی والدہ کے مطابق ان کی موت 21 جولائی کو ایک انفیکشن کی وجہ سے ملیشیا میں ہوئی تھی۔
ان کی والدہ ویرا سیمسونوا کا کہنا ہے کہ ان کی 39 سالہ بیٹی کی موت میں ان کے کھانے اور پینے کی عادتوں اور ڈائیٹ نے بھی کردار ادا کیا اور اسی وجہ سے ان کے جسم میں قوتِ مدافعت کم ہو گئی تھی۔
زہانا سیمسونوا انسٹاگرام پر پھلوں اور سبزیوں کے حوالے سے ویڈیوز بنانے کے لیے مشہور تھیں۔
ان کے انسٹاگرام اکاؤنٹ سے آخری پوسٹ سات ہفتے پہلے کی گئی تھی اور اس پوسٹ میں انہوں نے تھائی لینڈ کے ایک پھل کے حوالے سے معلومات اپنے فالوؤرزکے ساتھ شیئر کی تھیں۔

شیئر: