نگراں وزیراعظم کے لیے حفیظ شیخ کا نام بھی شارٹ لسٹ: رانا ثنا اللہ
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ نگراں وزیراعظم کے لیے سابق وزیر خزانہ حفیظ شیخ اور سپریم کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کا نام بھی شارٹ لسٹ ہونے والوں میں شامل ہے۔
انہوں نے یہ بات جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں اینکر شہزاد اقبال کے سوال کے جواب میں کہی۔
وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ’نگراں وزیراعظم کے لیے شارٹ لسٹ ہونے والوں میں اسحاق ڈار اور شاہد خاقان عباسی کا نام شامل نہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’سابق وزیرخزانہ حفیظ شیخ اور سپریم کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کا نام شارٹ لسٹ ہونے والوں میں شامل ہے، منگل یا بدھ تک نگران وزیراعظم کے نام کا فیصلہ ہوجائے گا۔‘
یاد رہے کہ حفیظ شیخ تحریک انصاف کے دور حکومت میں سابق وزیراعظم عمران خان کے مشیر خزانہ اور پھر وفاقی وزیر خزانہ بھی رہ چکے ہیں۔
وہ سینیٹ میں اسلام آباد کی نشست سے تحریک انصاف کے امیدوار بھی رہے۔ انہیں پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے مقابلے میں شکست ہوئی تھی۔
حفیظ شیخ کو مارچ 2021 میں عہدے سے برطرف کر دیا گیا تھا جس کی وجہ یہ بتائی گئی تھی کہ سابق وزیراعظم عمران خان مہنگائی کے حوالے سے اُن کے اقدامات سے مطمئن نہیں تھے۔
نگراں وزیراعظم کے حوالے سے کئی نام سامنے آ رہے ہیں۔ پاکستان میں اٹھارہویں ترمیم کے بعد نگراں وزیراعظم کے تقرر کے لیے سب سے پہلا اختیار وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف کے پاس ہے جو باہمی مشاورت اور اتفاق رائے سے نگران وزیراعظم کے نام پر اتفاق کر سکتے ہیں۔
دونوں میں اتفاق نہ ہونے کی صورت میں معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جاتا ہے اور وہاں پر بھی اتفاق نہ ہونے کے بعد معاملہ الیکشن کمیشن کو جاتا ہے۔ اس حوالے سے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو حتمی سمجھا جاتا ہے۔
جو نام اب تک سامنے آئے ہیں ان میں آن لائن نیوز ایجنسی کے مالک محسن بیگ، دنیا میڈیا گروپ کے مالک اور سابق ضلع ناظم لاہور میاں عامر محمود، سینیئر صحافی اور تجزیہ کار نجم سیٹھی، سابق بیوروکریٹ فواد حسن فواد اور سابق گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر شامل ہیں۔
اب گذشتہ چند روز سے ایک کاروباری شخصیت کا ذکر بھی کیا جا رہا ہے اور یہ بھی اطلاعات ہیں کہ دبئی میں نواز شریف سے ان کی ملاقات بھی کروائی گئی ہے۔ مسلم لیگ ن اس خبر کی تصدیق سے گریزاں ہے۔