Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران میں عمارت گرنے سے مرنے والوں کی تعداد چار ہو گئی

دو برس میں 46000 سے زائد غیر منظور شدہ عمارتیں مسمار کی گئی ہیں۔ فوٹو اے ایف پی
ایران کے دارالحکومت تہران میں متعدد عمارتیں گرنے سے دو پولیس افسران سمیت چار ایرانی باشندے ہلاک اور کم ازکم  گیارہ دیگر افراد زخمی ہو ئے ہیں۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق ایران کی نیوز ایجنسی ISNA  نے ابتدائی رپورٹ میں اس افسوسناک حادثے میں کم از کم تین ہلاکتوں کی اطلاع دی تھی۔

 مئی 2022 میں ایسی ہی ایک عمارت گرنے سے 43 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ فوٹو اے ایف پی

تہران شہر کے جنوب مغرب میں قائم شدہ غیر قانونی عمارتوں کو گذشتہ روز اتوار کو پولیس اہلکار مسمار کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
ایران کی نیوز ایجنسی تسنیم کی رپورٹ میں پیر کو کہا گیا ہے کہ  تہران میں غیر قانونی عمارتوں کے گرنے سے دو پولیس اہلکار اور دو شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔
ایران کی نیوز ایجنسیز ISNA اور تسنیم نے رپورٹ کیا  ہے کہ ملبے تلے دبے ہوئے دیگر افراد کی تلاش کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متعلقہ حکام نے ایک غیر مجوزہ عمارت کو گرانا شروع کیا تو اس سے ملحق پانچ دیگر عمارتیں بھی دھڑام سے نیچے آ گریں۔
تہران پولیس کے ایک بیان کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ گرنے والی عمارتیں تعمیرات سے متعلق مکمل حفاظتی اقدامات کی پاسداری نہیں کر رہی تھیں۔

ملبے تلے دبے دیگر افراد کی تلاش کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

تہران شہر کی بلدیہ کی جانب سے شائع ہونے والے اخبار ہمشہری نے ایک اہلکار کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ حکام نے گزشتہ دو برس میں شہر بھر میں 46000 سے زائد غیر منظور شدہ عمارتوں کو مسمار کیا ہے۔
علاوہ ازیں گذشتہ سال مئی میں ایران کے جنوب مغربی علاقے میں ایسی ہی ایک عمارت گرنے سے 43 افراد ہلاک ہو گئے تھے جسے ایران کا بدترین حادثہ قرار دیا جاتا ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ صوبہ خوزستان کے شہر آبادان میں میٹروپول کی 10 منزلہ زیر تعمیر عمارت ناقص حفاظتی انتظامات کے باعث گرنے سے بدعنوانی اور نااہلی کے خلاف بھرپور احتجاج کیا گیا تھا۔

شیئر: