Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب اور امارات پاکستان میں 25، 25 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے: نگراں وزیراعظم

دونوں ممالک پاکستان میں تین برسوں کی مدت میں یہ سرمایہ لگائیں گے۔ (فائل فوٹو: حکومتِ پاکستان)
پاکستان کے نگراں وزیراعطم انوار الحق کاکڑ نے تصدیق کی ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات اگلے تین برسوں کے دوران پاکستان میں 25، 25 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کریں گے۔
عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پاکستان میں یہ سرمایہ کاری پراجیکٹس کی مد میں کریں گے۔
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات یہ سرمایہ کاری سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کے تحت پراجیکٹس پر کریں گے۔ واضح رہے سابق وزیراعظم شہباز شریف کی حکومت میں جون میں اس کونسل کا قیام عمل میں لایا گیا تھا جس کا مقصد پاکستان میں سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنا اور ملک کی معیشت کو سنبھالنا تھا۔
اطلاعات کے مطابق اتوار کو پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے کراچی میں کاروباری شخصیات کے ساتھ ملاقات میں کہا تھا کہ نئی بنائی گئی کونسل سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر اور کویت سے 100 ارب ڈالر تک کا سرمایہ لانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
پیر کو بین الاقوامی اداروں کے صحافیوں سے ملاقات کے دوران نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے آرمی چیف کی جانب سے دیے گئے بیان کی تصدیق کی۔
ملاقات کے دوران نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی طرف سے یہ سرمایہ کاری دو، تین برسوں میں کی جائے گی جس کا مرکز کان کُنی اور معدنیات سیمت دیگر سیکٹرز ہوں گے۔
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستانی وزیراعظم کے بیان پر تاحال کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔
پچھلے مہینے سعودی عرب کے ایک وفد نے پاکستان کا دورہ کیا تھا جس کا مقصد پاکستان میں کان کُنی کے سیکٹر میں سرمایہ داری کے مواقع ڈھونڈنا تھا۔ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پاکستان میں تقریباً چھ کھرب ڈالرز کے معدنی ذخائر موجود ہیں۔
سعودی وفد نے اسلام آباد میں منعقد ہونے والے معدنی سَمِٹ میں بھی شرکت کی تھی۔

شیئر: