Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہر دس منٹ پر ایک طلاق، علیحدگی کی شرح کیوں بڑھ رہی ہے؟

 2022 کے آخری مہینوں کے دوران 70 ہزار 595 طلاق نامے جاری ہوئے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی محکمہ شماریات نے کہا ہے کہ ’2022 کے دوران مملکت میں طلاق کی شرح میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔ روزانہ کی بنیاد پر اوسطا 168 طلاقیں ہوئی ہیں۔‘
عکاظ اخبار کے مطابق محکمہ شماریات نے اعداد وشمار کے حوالے سے بتایا کہ مملکت بھر میں ہر گھنٹے پر سات طلاقیں ہوئیں۔ ہر دس منٹ پر ایک طلاق کا تناسب ہے۔‘
محکمہ شماریات کا کہنا ہے ’2022 کے آخری مہینوں کے دوران 70 ہزار 595 طلاق نامے جاری ہوئے۔  2019 کے مقابلے میں 12.7 فیصد اضافہ ہوا ہے۔‘
ماہرین کا کہنا ہے کہ ’مملکت میں طلاق کی شرح میں اضافے کا سب سے بڑا ذمہ دار سوشل میڈیا ہے۔ کئی نے ذہنی رہنمائی، سماجی تبدیلی، خاندانی امور اور قانون سے ناواقفیت کو اس کی وجہ قرار دیا۔‘
ڈاکٹر خالد العثیمین نے جو سماجی اور ذہنی رہنمائی کے ماہر ہیں کہا کہ ’معاملہ میاں بیوی کی علیحدگی تک محدود نہیں۔ طلاق کے  اثرات اولاد پر پڑتے ہیں اور ان کی شخصیت ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوتی ہے۔‘
ڈاکٹر العثیمین کا کہنا ہے ’نئے جوڑے رشتہ زوجیت کی اہمیت سے پوری طرح واقف نہیں ہوتے۔ ان کی ذہنی غیر پختگی علیحدگی کے فیصلے میں جلدی کا باعث بن جاتی ہے۔‘
’ذہنی اسباب بھی طلاق کی شرح بڑھانے کی اہم وجہ ہے۔ شکوک و شبہات، رشتہ زوجیت کی تباہی کا باعث بن رہے ہیں۔ ایک دوسرے پر اعتماد نہ کرنے، نگرانی کرنے اور سائے کی طرح ایک دوسرے کا پیچھا کرنے سے بھی طلاقیں ہو رہی ہیں۔‘
سعودی سماجی ماہر نے مزید کہا کہ ’سوشل میڈیا پر ایسے لوگ جنہیں خاندانی امور اور رشتہ زوجیت کے بارے میں خاص معلومات نہیں وہ اس حوالے سے فلسفیانہ گفتگو کرکے اس کا سبب بن رہے ہیں۔‘ 

شیئر: