بنگلہ دیشی آل راؤنڈر تنظیم حسن ثاقب نے نے اپنی پُرانی ’خواتین مخالف‘ فیس بُک پوسٹ پر بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ سے معافی مانگ لی ہے۔
بنگلہ دیشی آل راؤنڈر تنظیم حسن ثاقب نے اپنا انٹرنیشنل ڈیبیو پچھلے ہفتے ایشیا کپ میں انڈیا کے خلاف کیا تھا جس میں انہوں نے دو وکٹیں حاصل کی تھیں اور 32 رنز بنائے تھے۔
ان کی متاثر کُن کارکردگی کے فوراً بعد سوشل میڈیا پر اُن کی ’خواتین مخالف‘ پُرانی فیس بُک پوسٹس سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں تھیں۔
مزید پڑھیں
-
بنگلہ دیش مزید ہنرمند ورکرز سعودی عرب بھیجنے کی تیاری کر رہا ہےNode ID: 796561
اپنی ستمبر 2022 کی ایک ٹویٹ میں انہوں نے لکھا تھا کہ ’ملازمت پیشہ خواتین اپنی شوہر اور بچوں کو اجازت نہیں دیتیں کہ وہ اپنے مطابق زندگی گزار سکیں، وہ اپنی دلکشی کھو دیتی ہیں، خاندان کو، پردے کو اور معاشرے کو تباہ کر دیتی ہیں۔‘
رواں سال اپریل میں بھی 20 برس کے بنگلہ دیشی کھلاڑی نے 1954 کی ایک تصویر شیئر کی تھی جس میں بُرقع پوش خاتون کو رکشے میں اپنی خاندان کے ساتھ سفر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔ اس تصویر کو تنظیم حسن ثاقب نے ’سنہرا ماضی‘ قرار دیا تھا۔
ایک اور فیس بُک پوسٹ میں انہوں نے لکھا تھا کہ ’اگر آپ ایسی لڑکی سے شادی کرتے ہیں جو یونیورسٹی میں ہر کسی سے گُھل مل جاتی ہے تو آپ اپنے بچوں کے لیے ایک باحیا ماں کا انتخاب نہیں کر رہے۔‘
بنگلہ دیشی کرکٹر کو ان پوسٹس کے وائرل ہونے کے بعد خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والے کارکنان، صحافیوں اور لکھاریوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اس حوالے سے بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر جلال یونس کا کہنا ہے کہ تنظیم حسن ثاقب کو اپنی متنازع پوسٹس پر ’پچھتاوا‘ ہے۔
One of Tanzim Sakib's posts which is under the radar. pic.twitter.com/c58cZtCSLm
— Mufaddal Vohra (@mufaddal_vohra) September 18, 2023