Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین کی ایشین گیمز میں تین انڈین خواتین ایتھلیٹس پر پابندی، انڈیا کا ’امتیازی رویے‘ پر احتجاج

وزیر کھیل نے کہا کہ ’کسی ملک کا یہ امتیازی رویہ، جو اولمپک چارٹر کے خلاف ہے، ہرگز قابل قبول نہیں ہے۔‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا کے وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر نے چین کی جانب سے تین انڈین خواتین ایتھلیٹس کو ایشیز گیمز میں داخلے سے روکنے کو ’امتیازی رویہ‘ قرار دیا ہے۔
ایشین گیمز براعظم کا سب سے بڑا کھیلوں کا ایونٹ ہے اور ہر چار سال بعد منعقد ہوتا ہے۔ یہ پچھلے سال منعقد ہونا تھا لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے اس میں تاخیر ہوئی۔
عرب نیوز کے مطابق جن مارشل آرٹسٹ خواتین پر پابندی لگائی گئی ان کا تعلق شمال مشرقی ریاست اروناچل پردیش سے ہے جو ایک متنازعہ خطہ ہے۔ چین اسے جنوبی تبت سمجھا جاتا ہے۔ تاہم ان کے علاوہ باقی 10 رکنی سکواڈ کو اجازت دے دی گئی۔
وزیر کھیل نے میڈیا کو بتایا کہ ’جیسا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ میں چین میں نہیں ہوں۔ میں کوئمبٹور میں ہوں، اپنے کھلاڑیوں کے ساتھ کھڑا ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’کسی ملک کا یہ امتیازی رویہ، جو اولمپک چارٹر کے خلاف ہے، ہرگز قابل قبول نہیں ہے۔ میں نے ان بنیادوں پر اپنا چین کا دورہ منسوخ کر دیا ہے کیونکہ انہوں نے اروناچل پردیش کے کھلاڑیوں کو ایشین گیمز کا حصہ بننے کا موقع دینے سے انکار کر دیا ہے۔‘
انڈیا اور چین کے درمیان 3,800 کلومیٹر طویل سرحد مشترک ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان طویل عرصے سے تنازع کا باعث بنی ہوئی ہے۔ 2020 میں کشیدگی میں اضافہ ہوا جب لداخ کے علاقے گلوان وادی میں کم از کم 20 انڈین اور چار چینی فوجی ہاتھا پائی میں مارے گئے۔ یہ 1967 کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان بدترین سرحدی جھڑپ تھی۔
چین نے ایک نیا نقشہ جاری کیا تھا جس میں اروناچل پردیش کو اس کے سرکاری علاقے کے طور پر دکھایا گیا تھا، جسے وہ جنوبی تبت کہتا ہے۔ انڈیا  نے گذشتہ ماہ اس پر سخت احتجاج کیا تھا۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ نے جمعہ کے روز کہا کہ ’چین تمام ممالک کے کھلاڑیوں کو ایشین گیمز میں شرکت کے لیے خوش آمدید کہتا ہے، لیکن بیجنگ نے اروناچل پردیش کو کبھی تسلیم نہیں کیا، کیونکہ جنوبی تبت کا علاقہ چینی علاقہ ہے۔‘
انڈین وزارت خارجہ نے کہا کہ ’چینی حکام نے ٹارگٹڈ اور پہلے سے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ریاست اروناچل پردیش کے کچھ کھلاڑیوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا ہے اور انہیں ایشین گیمز میں داخلہ دینے سے انکار کیا ہے۔‘
وزارت نے کہا کہ ’اروناچل پردیش انڈیا کا اٹوٹ اور ناقابل تقسیم حصہ تھا، ہے اور رہے گا۔‘

شیئر: