Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل پر حماس کے حملے، بین الاقوامی برادری کی مذمت

2021 کے بعد یہ حملہ شدید تصور کیا جا رہا ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
مصر نے اسرائیل اور فلسطینوں کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے ’سنگین نتائج‘ سے خبردار کر دیا ہے۔
خبر رساں اداروں کے مطابق مصر کی وزارت خارجہ نے ایک بیان کے ذریعے زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنے اور شہریوں کو مزید خطرے سے دوچار کرنے سے گریز کرنے پر زور دیا ہے۔
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان نے اسرائیل اور فلسطینیوں سے اپیل کی ہے کہ ’وہ تحمل سے کام لیں اور ایسی جارحانہ کارروائیوں سے گریز کریں جو صورتحال کو مزید خراب دیں۔‘
روس نے بھی اسرائیلوں پر حملے کے بعد تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔
’ہم سب کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ اسرائیلوں، فلسطینیوں اور عربوں کے ساتھ۔ ہم ہمیشہ تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیتے ہیں۔‘
یورپی یونین کی چیف ارسلا وان دیر لیین نے کہا ہے کہ اسرائیل پر حماس کے دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہیں۔
نیدرلینڈز کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ اسرائیل سے خوفناک تصاویر سامنے آ رہی ہیں۔ دہشت گرد تنظیم حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا ہے۔ یہ تشدد بند ہونا چاہیے۔ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔‘
برطانیہ نے بھی اسرائیلی شہریوں پر حماس کے خوفناک حملوں کی مذمت کی ہے۔
وزیر خارجہ جیمز کلیورلی نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’برطانیہ ہمیشہ اسرائیل کے دفاع کے حق کی حمایت کرے گا۔‘

اٹلی نے بھی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وحشیانہ حملے کے خلاف اسرائیل کے دفاع کے حق کی حمایت کرتا ہے۔
سپین کے قائم مقام وزیر خارجہ جوز مینوئل البرس نے بھی غزہ سے اسرائیل پر حملوں کی مذمت کی۔
جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک نے کہا ہے کہ جرمنی غزہ سے اسرائیل پر دہشت گرد حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔
فرانسسیسی وزیر خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی سے اسرائیل اور اس کے شہریوں پر سینکڑوں راکٹ داغے جانے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
ایکس پر ایک پوسٹ میں فرانس کے صدر ایمانوئیل میکخواں نے بھی حملوں کی مذمت کی ہے۔

یوکرین کے وزیر خارجہ نے حملوں سے متعلق ایک مذمتی بیان جاری کیا ہے۔

شیئر: