Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ کے ہسپتال پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 500 افراد ہلاک: فلسطینی ہیلتھ اتھارٹی

غزہ کے وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کے ایک ہسپتال پر ہونے والے فضائی حملے میں کم از کم 500 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
حکام کے مطابق ہسپتال میں اسرائیلی بمباری سے بے گھر ہو کر پناہ لینے والے بھرے ہوئے تھے۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر 11 روز سے جاری حملوں میں ہسپتال پر حملہ اب تک کا سب سے خونی واقعہ ہے۔
ہسپتال پر اسرائیل کا حملہ امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے اسرائیل پر حماس کے حملوں کے خلاف اظہار ہمدردی کے لیے کیے جانے والے دورہ سے ایک روز قبل ہوا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اقوام متحدہ کا بھی کہنا ہے کہ فضائی حملے میں ان کا ایک سکول بھی نشانہ بنا ہے جو سویلین پناہ کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق غزہ کی سول ڈیفنس کے سربراہ نے عرب ٹی وی کو بتایا کہ حملے 300 افراد ہلاک ہوگئے ہیں ۔
الاہلی العربی ہسپتال پر حملے میں 500 سے زائد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی آرمی کا کہنا ہے کہ اسے مذکورہ حملے کی تفصیلات کا علم نہیں۔
خبررساں ادارے روئٹرز کو موصول ہونے والی وڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے ایمبولینسیں غزہ کے الاہلی العربی ہسپتال سے زخمیوں کو ایک دوسرے ہسپتال لے کرآرہی ہیں ایک شخص لڑکھڑا رہا تھا، اس کے سر سے بہت زیادہ خون بہہ رہا تھا۔ ایک لڑکے کو سٹریچر پر لےجایا جا رہا تھا۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ‘ ان کے پاس مبینہ بمباری کے بارے میں کوئی تفصیلات نہیں ہیں لیکن وہ اس کی جانچ کر رہے ہیں‘۔ اس سے قبل حماس پر فلسطینی شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
واشنگٹن کا کہنا ہے کہ وہ ہسپتال کو نشانہ بنائے جانے کی اطلاعات سے آگاہ ہے لیکن اس کی تفصیلات نہیں ہیں۔
پینٹاگون، جس نے اب تک اسرائیل کو فوجی امداد کے ساتھ پانچ سی 17 طیارے بھیجے ہیں، اس بات کا اعادہ کیا کہ امداد کی فراہمی پر کوئی پیشگی شرائط نہیں ہیں۔
مزید کہا’ ہم اسرائیل جیسی تمام جمہوریتوں سے جنگ کے قانون کی پاسداری کرنے کی توقع کرتے ہیں‘۔ 
قبل ازیں اقوام متحدہ کا ادارہ برائے فلسطینی مہاجرین نے کہا تھا کہ ان کے ایک ہسپتال پر اسرائیلی حملے میں چھ افراد ہلاک ہوگئے۔ سکول کو بے گھر ہونے والے افراد پناہ گاہ کے طور پر استعمال کر رہے تھے۔
غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اب تک اسرائیل کے 11 دن سے جاری حملوں میں تین ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
عالمی طور پر تسلیم شدہ فلسطینی اتھارٹی، جو کہ مغربی کنارے کا انتظام و انصرام چلاتا ہے جس میں غزہ شامل نہیں ہے، کے ایک عہدیدار نے اسے قتل عام قرار دیا۔
اسرائیل غزہ کی پٹی کا محاصرہ فوراً ختم کرے: سکاٹش فرسٹ منسٹر
دوسری جانب سکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی کا محاصرہ ختم کرے۔
حمزہ یوسف نے حماس پر بھی زور دیا کہ وہ 7 اکتوبر کو یرغمالی بنائے گئے تمام افراد کو رہا کرے۔
حمزہ یوسف کے اپنے خاندان کے افراد غزہ میں پھنسے ہوئے ہیں۔ سکاٹش نیشنل پارٹی کے سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حمزہ یوسف کا کہنا تھا کہ غزہ مسلسل بمباری کے نشانے پر ہے جس کی وجہ سے بہت زیادہ خواتین، مرد اور بچے مشکلات کا شکار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے اجتماعی سزا کو کسی صورت جائز نہیں قرار دیا جاسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حماس نے جو سویلین کے ساتھ کیا اس کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
حمزہ یوسف کا مزید کہنا تھا کہ عالمی امداد کو غزہ پہنچنے دینا چاہیے۔ ’ہمارا واضح موقف ہے کہ فلسطینیوں کی جان کی بھی اتنی اہمیت ہے جتنی کسی اسرائیلی کی۔‘

شیئر: