Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’غزہ پر حملے رُکوائے جائیں‘، او آئی سی سیکریٹری جنرل کے عالمی رہنماؤں کو خطوط

او آئی سی کے بیان کے مطاب لاکھوں فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کی جا رہی ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے  عالمی فریقوں سے اسرائیلی جارحیت بند کرانے کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ اور فلسطینی عوام کے لیے بین الاقوامی تحفظ اور فوری امدادی مہم چلانے پر زور دیا ہے۔ 
او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طہٰ نے بین الاقوامی فریقوں، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن ممالک، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل، یورپی یونین میں خارجہ پالیسی کے عہدیدار، ریڈ کراس کے سربراہ اور اقوام متحدہ کے ماتحت انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے نام خطوط تحریر کیے ہیں۔ 
او آئی سی نے ایک بیان میں کہا کہ ’غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی فوجی جارحیت جاری ہے۔ اسے بند کرانے کے لیے عالمی فریق اپنا کردار ادا کریں۔‘
بیان کے مطابق ’فلسطینیوں کو بین الاقوامی تحفظ فراہم کرنے، بنیادی اشیائے ضرورت مہیا کرنے اور ہنگامی انسانی امداد بھیجنے کا اہتمام ضروری ہے۔‘
اسلامی تعاون تنظیم کا کہنا ہے کہ ’اسرائیل کے حملوں سے اب تک سات ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک اور 16 ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔ ان میں بیشتر خواتین اور بچے ہیں۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’اسرائیل رہائشی عمارتوں اور بنیادی ڈھانچے پر دانستہ حملے کر رہا ہے۔ لاکھوں فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کی جا رہی ہے۔ یہ سب بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔‘
علاوہ ازیں او آئی سی جنرل سیکریٹریٹ نے جمعے کو ایک اور بیان میں کہا کہ ’غزہ میں سینکڑوں رہائشی عمارتیں اور بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو چکا ہے۔ پانی و بجلی منقطع ہے۔ ایندھن اور دوائیں ختم ہو چکی ہیں۔ لاکھوں فلسطینی نقل مکانی پر مجبور ہیں۔‘
او آئی سی جنرل سیکریٹریٹ نے اس غیرمعمولی انسانی المیے کے دوران فلسطینی عوام کی مدد کے لیے ادویہ، خوراک، بنیادی ضرورت کا سامان فراہم کرنے والے رکن ملکوں کے کردار کی تعریف کی۔
بیان میں امید ظاہر کی گئی کہ ’او آئی سی کے رکن مالک موجودہ انسانی المیے کے مصائب کم کرنے کے لیے فلسطینی عوام کی مدد جاری رکھیں گے۔‘

شیئر: