Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سپریم کو رٹ کے ریمارکس ضابطہ اخلاق کے منافی ہیں،حکومتی ترجمان

  اسلام آباد...حکومتی ترجمان نے نہال ہاشمی کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ کے ایک جج کی جانب سے مبینہ طور پر حکومت مخالف ریمارکس پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے سپریم کورٹ کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔حکو متی ترجمان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ایک جج نے دوران سماعت مکمل آگاہی کے بغیر حکومت پر بے بنیاد الزام لگائے۔ جج نے اٹارنی جنرل کو سیسلین مافیا کا نما ئندہ قرار دیا۔جج کے مبینہ ریمارکس سپریم کورٹ کے ضابطہ اخلاق کے منافی ہیں۔ اس سے دنیا بھر میں پاکستان کی شناخت اور وقار کو گہرا دھچکہ لگا ہے۔ترجمان نے کہاکہ وزیر اعظم کے نہال ہاشمی کے خلاف اٹھائے گئے انتہائی تادیبی بیان کو بھی نظر انداز کیا گیا۔ میڈیا ریکارڈ گواہ ہے کہ حکومت نے نہال ہاشمی کے بیان پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔ وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی واضح کیا کہ نہال ہاشمی کے بیان کا مسلم لیگ (ن) سے کوئی تعلق نہیں۔ وزیر اعظم نے فوری نہال ہاشمی کی پارٹی رکنیت معطل کرکے شوکاز نوٹس جاری کیا۔

 

شیئر: