بابر کی کپتانی بری تھی، سنچری تک سکور نہ کر سکے، شاہین پہلے اوورز میں زیادہ وکٹیں نہ لے سکے، حارث ورلڈ کپ کے مہنگے ترین فاسٹ باولر بن گئے، پہلی بار کسی ورلڈ کپ میں سپنرز مکمل طور پر ناکام ہوئے، نسیم شاہ دستیاب نہیں تھے، مڈل آرڈر میں ڈیپتھ نہیں تھی، فخر کا بلا تاخیر سے چلا، انجریز ہوئیں، ٹیم گروپنگ کا شکار تھی، لڑکے پہلی بار بھارت میں کھیل رہے تھے۔
چیف سلیکٹر تنازع کا شکار ہوئے اور ورلڈ کپ کے دوران ہی مستعفی ہوئے، کپتان کی چیٹ پبلک ہوئی، ٹیم شاپنگ کرتی رہی، بریانی اور مٹن کھانے کا الزام لگا، میڈیا منیجر جگہ جگہ سیلفیاں لیتے رہے، واپس بلا لئے گئے، پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی کے سربراہ اپنی کرسی بچانے کے مشن پر مصروف تھے اور آخر میں وہی جو اکثر ہوتا رہا، فلاں ٹیم فلاں سے ہارے، ہم فلاں سے اتنے مارجن سے جیتیں تو شاید سیمی فائنل کھیل پائیں۔
مزید پڑھیں
-
متحدہ، ن لیگ اتحاد: کیا زرداری اور کپتان بھی ہاتھ ملائیں گے؟Node ID: 809996
-
مورنے مورکل نے پاکستانی بولنگ کوچ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیاNode ID: 811391