Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاہور میں شہری دوست کی جگہ ڈرائیونگ ٹیسٹ دینے پہنچ گیا، ’دونوں حوالات میں‘

مقدمے کے مطابق فرخ اعجاز نے عثمان علی کے نام سے ٹیسٹ کے لیے اپلائی کیا تھا (فوٹو: سٹی ٹریفک پولیس)
کمرۂِ امتحان میں اصل امیدوار کی جگہ کوئی اور پرچہ دینے پہنچ جائے، اس قسم کے واقعات تو آپ نے سُن ہی رکھے ہوں گے۔ لاہور میں ڈرائیونگ ٹیسٹ پاس کرنے کے لیے شہری نے کچھ ایسی ہی ترکیب لڑائی جو اُسے مہنگی پڑ گئی۔
لاہور میں سٹی ٹریفک پولیس نے حادثات سے نمٹنے کے لیے لائسنس کے اجراء کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے لیکن اس دوران ایسا کیس بھی سامنے آیا جس میں ایک شخص اپنے دوست کی جگہ ڈرائیونگ ٹیسٹ دینے پہنچ گیا۔
سٹی ٹریفک پولیس کے ترجمان رانا عارف نے  اُردو نیوز کو بتایا کہ ’فرخ اعجاز نامی امیدوار نے ڈرائیونگ ٹیسٹ پاس کرنے کے لیے اپنے شناختی کارڈ پر دوست کو ٹیسٹ دینے بھیج دیا۔ فرخ اعجاز نے اپنے دوست عثمان علی کے نام سے ٹیسٹ کے لیے اپلائی کیا تھا۔‘
سٹی ٹریفک پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ ٹیسٹ کے دوران مشکوک حرکات و سکنات پر ملزم پر شک گزرا۔ ’پولیس نے بائیو میٹرک کروائی تو بائیو میٹرک شناختی کارڈ سے میچ نہیں ہوئی جس کے بعد فوری کارروائی کرتے ہوئے دونوں دوستوں کو گرفتار کر لیا گیا۔‘
پولیس کے مطابق تھانہ گلبرگ میں مقدمہ درج کرکے دونوں کو حوالات میں بند کر دیا گیا ہے۔ مقدمے میں بتایا گیا ہے کہ دونوں افراد دھوکہ دہی سے ڈرائیونگ لائسنس بنوا رہے تھے۔
’فرخ اعجاز نے خود کو عثمان علی ظاہر کرتے ہوئے ڈرائیونگ ٹیسٹ کے لیے پیش کیا جبکہ اس دوران عثمان سینٹر کے مین ہال میں موجود رہا۔‘
متن کے مطابق ’پولیس نے شک کی بنیاد پر بائیو میٹرک کرائی تو ملزم پکڑا گیا۔ سٹی ٹریفک پولیس کے مطابق فرخ اعجاز نے خود کو عثمان علی ظاہر کر کے سٹی ٹریفک پولیس کے ساتھ دھوکہ دہی کی ہے اور عثمان کے کاغذات پیش کر کے جرم کا ارتکاب کیا ہے۔‘
پولیس نے دونوں کے خلاف دفعہ 420 سمیت دیگر دفعات کے تحت کارروائی شروع کر دی ہے جبکہ دونوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ لاہور میں پے در پے حادثات کے بعد کم عمر اور بغیر لائسنس ڈرائیورز کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے اور گزشتہ 14 روز میں اب تک پانچ ہزار 85 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ نو روز میں بغیر لائسنس  4448 ڈرائیورز، بغیر لائنسنس کار ڈرائیونگ پر 176 جبکہ موٹر سائیکل چلانے والے 2972 افراد کے خلاف مقدمات درج کیے جا چکے ہیں۔
کم عمر ڈرائیوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد لائسنس سینٹرز میں رش دیکھنے میں آ رہا ہے۔ سٹی ٹریفک پولیس نے اب تک ہزاروں کی تعداد میں لرنر پرمٹ جاری کیے ہیں۔
چند دن قبل زیادہ لوڈ کی وجہ سے آن لائن لائسنس کے حصول کا سسٹم بیٹھ گیا تھا جس کے بعد سروس معطل رہی تاہم بعد میں تکنیکی خرابی دور کر کے آن لائن سسٹم دوبارہ فعال کیا گیا۔

شیئر: