Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل کا غزہ میں زیرِزمین سرنگوں میں سمندری پانی بہانے کا منصوبہ

اسرائیل نے منصوبے پر عمل درآمد کرنے کے حوالے سے واضح نہیں کیا۔ فوٹو: اے ایف پی
اسرائیل غزہ میں حماس کے زیرِ زمین سرنگوں کے نیٹ ورک کو سمندری پانی سے بھرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے جس کے لیے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے امریکی اخبار وال سٹریٹ جنرل کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نومبر کے وسط تک اسرائیل نے الشاتی کیمپ کے شمال میں پانچ بڑے پائپ بچھانے کا کام مکمل کر لیا تھا جن کے ذریعے فی گھنٹہ ہزاروں کیوبک میٹر سمندری پانی سرنگوں میں بہایا جائے گا۔ 
تاہم رپورٹ میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ کیا اسرائیل یرغمالیوں کی رہائی سے قبل اس منصوبے پر عمل درآمد کرے گا۔
اس سے قبل حماس کی جانب سے یہ بیان سامنے آیا تھا کہ یرغمالیوں کو محفوظ مقامات اور سرنگوں میں چھپایا ہوا ہے۔
امریکی حکام سے جب اس رپورٹ کے حوالے سے سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے لیے سرنگوں کو ناقابل استعمال بنانا ہی مناسب ہے اور ایسا کرنے کے لیے مزید طریقوں پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
اسرائیل کی وزارت دفاع نے اس معاملے پر فوری تبصرہ نہیں کیا۔
وال سٹریٹ جنرل کے مطابق اسرائیل دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) کے حکام نے سرنگوں میں پانی بہانے کے منصوبے پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے تاہم انہوں نے کہا کہ ’حماس کی دہشت گردی کی صلاحیتوں کو ختم کرنے کے لیے ملٹری اور ٹیکنالوجی کے مختلف ذرائع استعمال کر رہے ہیں۔‘
اسرائیل نے اس منصوبے کے حوالے سے امریکہ کو گزشتہ ماہ آگاہ کیا تھا تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ اسرائیل اس پر عمل درآمد کرنے کے کس حد تک قریب ہے۔
امریکی حکام کے مطابق اسرائیل نے فی الحال اس پر عمل درآمد یا منصوبہ ترک کرنے کا حتمی فیصلہ نہیں کیا۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ تیدروس ادھانوم گیبرائسس نے کہا ہے کہ زمینی کارروائی سے پہلے اسرائیل نے میڈیکل گودام خالی کروانے کے لیے چوبیس گھنٹے کا وقت دیا ہے۔
تیدروس ادھانوم نے منگل کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ’آج اسرائیلی دفاعی افواج کی جانب سے عالمی ادارہ صحت کو نوٹس موصول ہوا ہے کہ چوبیس گھنٹوں کے اندر جنوبی غزہ میں واقع میڈیکل گودام سے طبی سامان ہٹا لیں کیونکہ زمینی کارروائی کی وجہ سے یہ استعمال کے قابل نہیں رہے گا۔‘
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے اسرائیل سے اپنے احکامات واپس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں اور شہری انفراسٹرکچر کے تحفظ کی ہر ممکن کوشش کریں۔
حماس کے خلاف فوجی کارروائیاں وسیع کرتے ہوئے پیر کو متعدد اسرائیلی ٹینک جنوبی غزہ میں داخل ہوئے جبکہ پورے علاقے میں مواصلاتی نظام منقطع ہو گیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق غزہ میں ساٹھ دن کے عرصے میں طبی سہولیات فراہم کرنے والے ہسپتالوں کی تعداد 36 سے کم ہو کر 18 رہ گئی ہے جن میں سے تین صرف بنیادی ابتدائی طبی امداد فراہم کر رہے ہیں جبکہ دیگر معمولی سروسز دینے کے قابل ہیں۔

شیئر: