غزہ پر اسرائیل کا حملہ: سی این این کے پروڈیوسر کے 9 رشتہ دار لقمہ اجل بن گئے
غزہ پر اسرائیل کا حملہ: سی این این کے پروڈیوسر کے 9 رشتہ دار لقمہ اجل بن گئے
منگل 5 دسمبر 2023 18:13
عمارت میں ابراہیم کے چچا اور پھوپھو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ رہائش پذیر تھے۔ فوٹو سی این این
شمالی غزہ پر گذشتہ روز اتوار کو اسرائیلی فضائی حملے میں سی این این کے پروڈیوسر ابراہیم دحمان کے خاندان کے 9 افراد لقمہ اجل بن گئے۔
عرب نیوز کے مطابق دحمان مصر میں تھے لیکن بیت لاھیا کے علاقے کی جس عمارت میں ان کے خاندان کے افراد رہائش پذیر تھے وہ عمارت اسرائیلی حملے کی زد میں آ گئی۔
عمارت میں ابراہیم کے چچا، ان کی بیوی، بیٹی اور دو پوتوں کے علاوہ ان کی پھوپھو، پھوپھا اور دو بچے ہلاک ہوئے ہیں۔
ابراہیم کے دو رشتہ داروں کی حالت تشویشناک ہے جب کہ چند افراد کے تاحال ملبے تلے دبے ہونے کی اطلاع ہے۔
شمالی غزہ کے شہر بیت لاھیا میں اسی دن ہونے والے ایک اور حملے میں دحمان کا بچپن کا گھر بھی تباہ ہو گیا جو حملے کی زد میں آنے والی عمارت سے ملحق تھا۔
ابراہیم دحمان نے بتایا ہے کہ میں اس گھر کے ہر پتھر اور کونے کو کبھی نہیں بھول سکتا جہاں میں پیدا ہوا، پرورش پائی اور اسی گھر میں میرے بچے پیدا ہوئے۔
سی این این نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ ابراہیم انتہائی پرامن اور سادہ انسان ہیں اور ان کی پوری زندگی صرف کام کرنے اور اپنے بچوں کی پرورش کے لیے وقف تھی۔
ان کا کسی تنظیم یا گروہ سے کوئی تعلق نہیں۔
قبل ازیں دحمان کے بھائی نے انہیں فون پر بتا دیا تھا کہ غزہ شہر میں ان کا گھر جہاں وہ پیدا ہوئے اور پلے بڑھے، اسرائیلی بمباری سے کھنڈر بن گیا ہے۔
انہوں نے بتایا ہے کہ حماس اسرائیل تنازع سے چند ماہ قبل اس گھر کی تزئین و آرائش کی تھی اور وہاں میری اور اہل خانہ کی دلکش یادیں تھیں۔
بدقسمتی سے میں نے اپنی تمام یادیں، سامان اور مالکان کی جانب سے ملنے والے ایوارڈز اور قیمتی اشیاء جو میں نے اس گھر میں ہی چھوڑ دی تھیں اب ملبے کے نیچے دب چکی ہیں۔
اسرائیلی فوج نے سات روزہ عارضی جنگ بندی کی خلاف ورزی میں حماس پر اسرائیلی علاقے پر فائرنگ کا الزام عائد کرنے کے بعد گذشتہ ہفتے غزہ میں دوبارہ جنگی کارروائیاں شروع کر دی تھیں۔
حماس اسرئیل جنگ میں سات روزہ وقفے کا آغاز 24 نومبر سے ہوا تھا، عارضی جنگ بندی میں دو بار توسیع کی گئی تھی۔
عارضی جنگ بندی کے دوران غزہ میں قید درجنوں اسرائیلی یرغمالیوں اور سیکڑوں فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ ہوا اور غزہ میں ساحلی پٹی پر امدادی سامان کے داخلے کی سہولت فراہم کی گئی تھی۔
اسرائیل نے 7 اکتوبر کو حماس کے حملے میں 1200 افراد کے ہلاک اور 240 کو یرغمال بنائے جانے کے جواب میں غزہ پر حکمرانی کرنے والے فلسطینی عسکریت پسند گروپ کو ختم کرنے کی قسم کھائی ہے۔