لطیف کھوسہ کے ساتھ گفتگو کی آڈیو لیک: بشریٰ بی بی کا اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع
درخواست میں استدعا کی گئی کہ ’عدالت اداروں اور ایجنسیوں کو تمام جاسوسی آلات کو ہٹانے کے احکامات جاری کرے۔‘ (فوٹو: پیکسلز)
سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے اپنے وکیل لطیف کھوسہ کے ساتھ آڈیو کال ریکارڈ اور لیک کرنے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔
بدھ کو پی ٹی آئی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بشریٰ بی بی نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ وہ سابق وزیراعظم کی اہلیہ اور سردار لطیف کھوسہ ان کے وکیل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی اپنے وکیل لطیف کھوسہ کے ساتھ آڈیو کال کو ریکارڈ کرکے پبلک کردیا گیا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ’بشریٰ بی بی اور وکیل سردار لطیف کھوسہ کے درمیان آڈیو کال کو میڈیا پر توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔ آڈیو کال کو پبلک کرنے کا مقصد بشریٰ بی بی کو ہراساں کرنا اور خاندانی زندگی پر منفی اثرات ڈالنا تھا۔‘
درخواست میں مزید کہا گیا کہ ’سیکریٹری وزیراعظم، دفاع، داخلہ اور چیئرمین پی ٹی اے کہہ چکے کہ کسی بھی ایجنسی کو خفیہ ریکارڈنگ کی اجازت نہیں۔ ایک وکیل اور موکل کی درمیان کی گفتگو کو پبلک کرنے سے قانونی نظام درہم برہم ہوجائے گا۔‘
’پی ٹی اے اور ایجنسیوں کی جانب سے آڈیو کال کو نہ صرف ریکارڈ کیا گیا بلکہ پبلک بھی کردیا گیا، عدالت اداروں اور ایجنسیوں کو فون کال ریکارڈ کرنے اور پبلک کرنے سے روکے۔‘
درخواست میں استدعا کی گئی کہ ’عدالت اداروں اور ایجنسیوں کو تمام جاسوسی آلات کو ہٹانے کے احکامات جاری کرے۔‘
پاکستان تحریک انصاف میں اہم تقرریاں
دوسری جانب نومنتخب چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے اہم جماعتی عہدوں پر تقرریاں کر دیں۔
تحریک انصاف کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق شاہ محمود قریشی کو پاکستان تحریک انصاف کا وائس چیئرمین اور چودھری پرویز الہٰی مرکزی صدر مقرر کر دیا گیا ہے۔
فردوس شمیم نقوی، سینیٹر سیف اللہ ابڑو، مشتاق احمد غنی اور قاسم خان سوری کو مرکزی نائب صدور کی ذمہ داریاں سونپ دی گئیں۔
تمام تقرریوں کے نوٹیفکیشنز جاری کر دیے گئے۔