Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

2023 میں پرائیویٹ سیکٹر میں سعودی ملازمین کی تعداد 2.3 ملین ہو گئی

خواتین کارکنان کا تناسب 35.3 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ (فوٹو اخبار 24)
سعودی وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود انجینیئر احمد الراجحی نے کہا ہے کہ  ’سال رواں 2023 کے دوران پرائیویٹ سیکٹر میں کام کرنے والے سعودی ملازمین کی تعداد 1.7 ملین سے بڑھ کر 2.3 ملین تک پہنچ گئی۔‘
الاقتصادیہ کے مطابق الراجحی نے کہا کہ ’ان میں  3 لاکھ 61 ہزار ایسے سعودی ملازم ہیں جو پہلی بار لیبر مارکیٹ میں آئے ہیں۔‘
الراجحی نے بتایا کہ ’لیبر مارکیٹ میں خواتین کا تناسب 17 سے بڑھ کر 35.3 فیصد تک پہنچ گیا ہے یہ سعودی وژن 2030 کے مقررہ ہدف سے کہیں زیادہ ہے۔‘
انجینیئر احمد الراجحی نے کہا کہ ’وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود ولی عہد کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے آئندہ مرحلے میں لیبر مارکیٹ میں سعودی خواتین کا تناسب 40 فیصد تک پہنچانے کی کوشش کرے گی۔ 
الراجحی نے سعودائزیشن کے حوالے سے حاصل ہونے والی کامیابیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’انجینیئرنگ کے پیشے پر کام کرنے والے سعودیوں کی تعداد 40 ہزار سے بڑھ کر 70 ہزار تک ہو چکی ہے۔‘
انجینیئر احمد الراجحی نے اس حوالے سے مزید بتایا کہ ’اکاؤنٹنٹ کے طور پر کام کرنے والے سعودویوں کی تعداد 42 ہزار سے بڑھ کر ایک لاکھ 3 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔‘
سعودی وزیر کا کہنا تھا کہ ’2023 کے دوران ایک لاکھ سے زیادہ سعودی  لڑکوں اور لڑکیوں کو ضرورت مندوں کے زمرے سے نکال کر پیداواری خاندانوں کا حصہ بنا دیا گیا۔‘
الراجحی نے کہا کہ ’وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کے دفاتر سے رجوع کرنے والوں کی تعداد 74 فیصد کم ہوئی  ہے۔‘
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: