Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خدیجہ شاہ کوئٹہ پولیس کے حوالے، لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی سے جواب طلب کر لیا

کوئٹہ پولیس نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ خدیجہ شاہ کا کوئٹہ کی انسداد دہشت گردی عدالت سے وارنٹ لیا ہے۔ (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
لاہور ہائی کورٹ نے مشہور فیشن ڈیزائنر اور پاکستان تحریک انصاف کی کارکن خدیجہ شاہ کو کوئٹہ پولیس کے حوالے کرنے پر پنجاب پولیس کے سربراہ سے تحریری جواب طلب کیا ہے۔
قبل ازیں ہائیکورٹ نے پنجاب پولیس کو حکم دیا تھا کہ خدیجہ شاہ کو دوپہر ڈھائی بجے تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
پیر کو جسٹس علی باقر نجفی نے خدیجہ شاہ کی نظر بندی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ اگر خدیجہ شاہ کو پیش نہ کیا گیا تو آئی جی پنجاب خود آ کر وضاحت دیں۔
عدالت نے سرکاری وکلا کو عدالتی احکامات سے متعلق متعلقہ حکام کو آگاہ کرنے کی ہدایت کی۔
پنجاب حکومت نے خدیجہ شاہ کی نظر بندی کا حکم واپس لے کر عدالت کو آگاہ کیا تھا۔ لیکن اس کے کچھ ہی دیر بعد کوئٹہ پولیس نے خدیجہ شاہ کو گرفتار کر کے مقامی عدالت میں ان کے تین روزہ راہداری ریمانڈ کے لیے درخواست دائر کی۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے خدیجہ شاہ کا دو دن کا راہداری ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں دو روز میں متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
کوئٹہ پولیس نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ ملزمہ کا کوئٹہ کی انسداد دہشت گردی عدالت سے وارنٹ لیا ہے۔ ان سے تفتیش کرنی ہے، عدالت تین روز کا راہداری ریمانڈ منظور کرے۔
خیال رہے کہ خدیجہ شاہ کو لاہور میں کور کمانڈر ہاؤس کے جلاؤ گھیراؤ اور عسکری ٹاور کے مقدمات میں گرفتار کیا گیا تھا۔ انہیں نو مئی کے واقعات کے دو ہفتے بعد حراست میں لیا گیا تھا۔
انہوں نے اپنے کیے پر پچھتاوے کا اظہار کرتے ہوئے معافی بھی مانگی تھی۔ وہ سابق آرمی چیف آصف نواز جنجوعہ کی نواسی اور سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ کی بیٹی ہیں۔

شیئر: