Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’رقم کا دہشت گردی میں استعمال‘ مہاراشٹر میں ’حلال فوڈ‘ پر پابندی کا مطالبہ

مہاراشٹر میں بی جے پی کی حکومت نہیں۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
انڈین ریاست مہاراشٹر میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رُکنِ اسمبلی نے ’حلال فوڈ‘ پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔
انڈیا ٹوڈے کے مطابق مہاراشٹر اسمبلی میں بی جے پی کے اسمبلی رکن نتیش رانے نے جمعرات کو کہا کہ ’حلال، جہاد، لَو جہاد ہمارے لیے باعثِ تشویش ہیں۔ حلال فوڈ کی سرٹیفیکیشن کے نام سے جمع کی جانے والی رقم دہشتگردی میں استعمال ہوتی ہے، ہندو مذہب کے خلاف استعمال ہوتی ہے۔‘
خیال رہے کہ اس سے قبل 18 نومبر کو اُتر پردیش میں بی جے پی کی حکومت کھانے پینے کی اشیا کے لیے ’حلال سرٹیفیکیشن‘ پر پابندی عائد کر چکی ہے۔
نتیش رانے کا مزید کہنا تھا کہ ’جس طرح سے اتر پردیش کی حکومت نے حلال سرٹیفیکیشن پر پابندی عائد کی ہے اسی طرح ایسی پابندی مہاراشٹر میں بھی لگنی چاہیے اور میں اس حوالے سے بات کروں گا۔‘
بی جے پی رہنما کے بقول انڈیا میں دو کمپنیاں ہیں جو کھانے پینے کی اشیا کے لیے حلال سرٹیفیکیٹ جاری کرتی ہیں اور ان دونوں کمپنیوں پر پابندی ہونی چاہیے۔ ’میں اس حوالے سے وزیراعلیٰ اور نائب وزیراعلیٰ کو خطوط ارسال کروں گا۔‘
خیال رہے مہاراشٹر میں بی جے پی کی حکومت نہیں، وہاں کے وزیراعلیٰ اکناتھ شندے کا تعلق شیو سینا سے ہے۔
اس سے قبل اُتر پردیش میں ’حلال سرٹیفیکیشن‘ پر پابندی کے معاملے پر بی جے پی شدید تنقید ہوئی تھی۔
اس تنقید کا جواب دیتے ہوئے جماعت کے ترجمان راکیش تری پاٹھی نے کہا تھا کہ ’مذہب کو کھانوں کے درمیان نہیں لانا چاہیے۔ کھانے کے علاوہ  بہت ساری چیزیں ہیں جیسے کہ کپڑے اور چینی وغیرہ جسے حلال کہا جا رہا تھا جو کہ قانون کی خلاف ورزی ہے۔‘

شیئر: