سانتا کلاز نہ ہی کرسمس ٹری، بیت لحم میں ’خاموش اور اُداس‘ کرسمس
پوپ فرانسس نے غزہ میں جنگ بندی کی اپیل کی اور یرغمالیوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا (فوٹو: روئٹرز)
یسوع مسیح کی جائے پیدائش بیت لحم جہاں کرسمس کے موقع پر گلیاں چرچ کی گھنٹیوں سے گونجنے لگتی ہیں اور شہر سیاحوں سے کھچا کھچ بھر جاتا ہے اس بار بالکل ہی خاموش اور ویران ہے۔
امریکی نشریاتی ادرے سی این این کے مطابق مقامی رہنماؤں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے تناظر میں گزشتہ ماہ فلسطینی آبادی کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے تہوار کو کم جو ش و خروش کے ساتھ منانے کا اعلان کیا تھا۔
غزہ میں وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی فضائی اور زمینی کارروائی کے دوران 20 ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں اور اس پٹی کی کل آبادی کا تقریباً 85 فیصد بے گھر ہو چکا ہے۔
بیت لحم میں بسنے والے کئی افراد کا غزہ کی پٹی کے باشندوں کے ساتھ قریبی تعلق ہے اور وہ اُن کے چہروں سے اپنے پیاروں کے لیے غم کا احساس بھی جھلک رہا ہے۔
کہیں برقی قمقمے ہیں اور نہ ہی گلی محلوں میں روایتی سجاوٹ۔ حتیٰ کہ شہر کے مرکز میں واقع مینجر سکوائر کا روایتی بہت بڑا کرسمس ٹری بھی غائب ہے۔ میونسپلٹی نے کرسمس کے موقع پر پریڈ اور دیگر تقریبات بھی منسوخ کر دی ہیں اور مختلف علاقوں میں پہلے سے کی گئی سجاوٹوں کو بھی ہٹا دیا ہے۔
کیتھولک عیسائی پیشوا پوپ فرانسس نے کرسمس کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ’یسوع مسیح کے امن کے پیغام کو جنگ کی فضول منطق سے اُسی سرزمین میں دفنایا جا رہا ہے جہاں وہ پیدا ہوئے تھے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق پوپ فرانسس نے سینٹ پیٹرز باسیلیکا میں کرسمس کے موقع پر منعقد اجتماع کی صدارت کی اور مقدس سرزمین میں تنازعات کے حوالے سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ’آج رات، ہمارے دل بیت لحم میں ہیں، جہاں پرنس آف پیس (یسوع مسیح) کو ایک بار پھر جنگ کی فضول منطق، ہتھیاروں کے ذریعے لڑائی سے مسترد کر دیا گیا ہے۔‘
87 سالہ پوپ فرانسس کا یہ بیان اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کی جانب سے غزہ میں مزید شدّت سے جنگ جاری رکھنے کا عزم ظاہر کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔
فلسطینی وزیر سیاحت رولا مایا نے کہا کہ ’بیت لحم کرسمس کا جشن غزہ اور تمام مغربی کنارے، تمام فلسطینی علاقوں میں ہونے والے واقعات کی وجہ سے اُداسی اور غم کے ساتھ منا رہا ہے۔‘
پوپ فرانسس نے کہا کہ ’کرسمس کا اصل پیغام امن اور محبت ہے۔‘ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ’دنیاوی کامیابی کے جنون‘ میں مبتلا نہ ہوں۔
’اگرچہ بہت سے افراد کو اس دنیا جو بہت فیصلہ کن اور ناقابل معافی ہے، میں کرسمس منانا مشکل ہو سکتا ہے، انہیں یاد رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے کہ پہلی کرسمس پر کیا ہوا تھا۔ آج رات، محبت تاریخ کا دھارا بدل دیتی ہے۔‘
پوپ فرانسس نے غزہ میں جنگ بندی کی متعدد اپیلیں کیں اور فلسطینی عسکریت پسند گروپوں کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے تمام افراد کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔