Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا پرویز خٹک کی جماعت نے تحریک انصاف کا پُرانا منشور پیش کیا؟ 

پرویز خٹک نے کہا کہ ’الیکشن کے لیے تیاری مکمل ہے، تقریباً 70 امیدوار میدان میں اُتاریں گے‘ (فوٹو: پی ٹی آئی پی)
پاکستان تحریک انصاف (پارلیمنٹیرینز) نے عام انتخابات کے لیے 27 نکات پر مشتمل صحت کارڈ، تعلیمی ایمرجنسی، پولیس اور سیاحت جیسے شعبوں میں اصلاحات سے متعلق پارٹی منشور پیش کر دیا۔
سابق وزیراعلٰی خیبر پختونخوا پرویز خٹک کی نئی جماعت تحریک انصاف (پارلیمنٹیرینز) کی جانب سے منگل کو منشور کا اعلان کیا گیا۔
پی ٹی آئی (پارلیمنٹیرینز) نے 27 نکات پر مشتمل منشور میں صحت، تعلیم، پولیس، پبلک سروسز، بلدیات، اور سیاحت سمیت دیگر شعبوں میں اصلاحات لانے کا ایجنڈا پیش کیا۔
پرویز خٹک نے منشور پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ’تعلیم اور صحت کا تعلق براہ راست عام آدمی سے ہے اسی لیے ان شعبوں میں اصلاحات لائی جائیں گی۔‘  
ان کا کہنا تھا کہ ’اگر تعلیم کا نظام ٹھیک ہوگا تو پڑھی لکھی نسل آگے آئے گی، سکول سے باہر بچوں کو تعلیم کی جانب لایا جائے گا اور مدرسے کے بچوں پر بھی خصوصی توجہ دی جائے گی۔‘
پارٹی منشور میں شعبہ صحت بالخصوص سرکاری ہسپتالوں کا نظام بدلنے کے دعوے بھی شامل ہیں۔ پرویز خٹک نے مزید کہا کہ ’ہم نے اپنی پانچ سالہ حکومت میں صحت کا نظام درست کیا تھا۔‘
’ہم نے ہسپتالوں کو خودمختار بنایا، اب دوبارہ ہماری حکومت آئی تو مزید بہتری لائی جائے گی۔ پارٹی منشور میں بلدیات، سیاحت، صنعت و تجارت، فنی تعلیم اور پبلک سروسز سمیت نوجوانوں کے روزگار کے لیے مختلف منصوبے بھی شامل کیے گئے ہیں۔‘ 
سابق وزیراعلٰی خیبر پختونخوا پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ ’ہماری حکومت میں پولیس شہریوں کے گھروں پر غیرقانونی چھاپے نہیں مارے گی۔ پولیس قوانین میں ترامیم لاکر پولیس کے گھروں پر غیرقانونی چھاپے بند کیے جائیں گے۔‘
پرویز خٹک نے منشور کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ’پولیس انصاف اور قانون کے تقاضوں کے مطابق کام کرے گی۔ پولیس اور تھانہ کلچر میں بھی اصلاحات لائی جائیں گی۔‘ 

پی ٹی آئی (پارلیمنٹیرینز) نے جو منشور پیش کیا بظاہر 2013 میں تحریک انصاف نے ایسا ہی منشور پیش کیا تھا (فائل فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’مجھے نہیں معلوم کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے گھروں پر غیرقانونی چھاپے مارے جا رہے ہیں، اگر ایسا ہو رہا ہے تو ضرور کوئی مقدمہ درج ہوا ہوگا۔‘
 کیا پرویز خٹک نے پی ٹی آئی کا 2013 کا منشور پیش کیا؟ 
پی ٹی آئی (پارلیمنٹیرینز) کے منشور کو دیکھا جائے تو بظاہر 2013 کے الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف نے اِن ہی نکات پر مبنی منشور پیش کیا تھا۔
اُس منشور میں تعلیمی ایمرجنسی، صحت اور محکمہ پولیس میں اصلاحات لانا بھی شامل تھا، اور 2018 کے الیکشن میں بھی پی ٹی آئی کا یہی منشور رہا،
 پرویز خٹک نے اردو نیوز کے سوال پر بتایا کہ ’میں نے پانچ سال بطور وزیراعلٰی اسی منشور پر کام کیا اور صوبے کے عوام کی خدمت کی۔ سکولوں میں اساتذہ کی بھرتیاں کیں، فرنیچر مہیا کیا اور ہسپتالوں میں سہولیات فراہم کیں۔‘
 ان کے مطابق ’پولیس کے محکمے کو مثالی بنایا۔ میرے بعد سابق وزیراعلٰی محمود خان نے بھی اسی منشور پر عمل کرکے صوبے کو ترقی دی۔‘ 
چیئرمین پی ٹی آئی (پارلیمنٹیرینز) پرویز خٹک نے دعوی کیا کہ ’یہ ایجنڈا عمران خان کا نہیں بلکہ ہمارا تھا۔ انہیں صوبے کے بارے میں کچھ بھی پتا نہ تھا۔‘

سابق وزیراعلٰی کے مطابق ’صحت کارڈ منصوبے کے بارے میں جہانگیر ترین نے مجھے مشورہ دیا تھا‘ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی ایکس اکاؤنٹ)

’ہم نے صوبے میں تبدیلی لانے کے لیے دن رات محنت کی۔ میری کامیاب حکومت کی وجہ سے 2018 میں پی ٹی آئی کو کامیابی ملی اور کریڈٹ عمران خان لیتے رہے۔‘ 
صحت کارڈ عمران خان کا نہیں جہانگیر ترین کا آئیڈیا تھا:
پرویز خٹک کے مطابق ان کی حکومت میں صحت کارڈ منصوبے کے بارے میں جہانگیر ترین نے مجھے مشورہ دیا تھا۔ ان کا خیال تھا کہ عام آدمی کو صحت کی مفت سہولت ملنی چاہیے۔‘
انہوں نے کہا کہ میں نے اس آئیڈیا پر کام کرکے منصوبے کو عملی شکل دی۔ عمران خان کو اس بارے میں کوئی علم نہیں تھا۔‘ 
پاکستان تحریک انصاف (پارلیمنٹیرینز) کے چیئرمین پرویز خٹک نے مزید کہا کہ ’الیکشن کے لیے تیاری مکمل ہے، تقریباً 70 امیدوار میدان میں اُتاریں گے جن کے ناموں کا اعلان بہت جلد کردیا جائےگا۔‘ 

شیئر: