Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

توشہ خانہ کیس عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد

21 دسمبر کو دیے گئے فیصلے میں عدالت نے سزا معطلی کی درخواست مسترد کرکے ان کی نااہلی برقرار رکھی تھی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر توشہ خانہ کیس میں فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کردی۔
عدالت نے بشریٰ بی بی کو 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی نقول بھی فراہم کردیں۔
عمران خان پر الزام ہے کہ انہوں نے 2018 سے 2022 کے دوران اپنی وزارت عظمیٰ کے دور میں بیرون ممالک سے ملنے والے قیمتی تحائف کم قیمت پر حاصل کیے اور پھر ان تحائف کو 6 لاکھ 35 ہزار ڈالر میں فروخت کیا۔
عمران خان کو ملنے والے تحائف میں سعودی عرب سے ملنے والی قیمتی گھڑی بھی شامل ہے جس پر خانہ کعبہ کا ماڈل بنا ہوا تھا اور اس کی عالمی مارکیٹ میں قیمت اندازے کے مطابق 60 سے 65 کروڑ روپے ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 21 اکتوبر 2022 کو قرار دیا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے آئین کے آرٹیکل 63 (1) کے تحت توشہ خانہ کے تحائف اور اثاثوں کے حوالے سے غلط بیانی کی۔
5 اگست 2023 کو اسلام آباد کی عدالت نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو تین سال قید کی سزا سنائی تھی۔
بعد میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس کیس میں عمران خان ضمانت منظور کی تھی۔
تاہم ہائی کورٹ نے سزا معطل کرکے نا اہلی ختم کرنے کی استدعا مسترد کی تھی۔
21 دسمبر کو دیے گئے فیصلے میں عدالت نے سزا معطلی کی درخواست مسترد کرکے ان کی نااہلی برقرار رکھی تھی۔

شیئر: