Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران نے پاکستان سمیت تین پڑوسی ملکوں کی سرحدوں کی خلاف ورزی کی: امریکہ

ضلع پنجگور میں کیے جانے والے حملے میں دو بچیوں کی ہلاکت ہوئی۔ (فوٹو: ایکس اکاونٹ)
امریکہ نے پاکستان، شام اور عراق کی حدود میں ایرانی حملوں کی مذمت کی ہے. جن کے بارے میں تہران نے دعوی کیا ہے کہ یہ حملے ایران مخالف دہشت گرد گروپوں کے خلاف کیے گئے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے بیان میں کہا کہ ’ہم نے دیکھا ہے کہ ایران نے چند دنوں میں اپنے تین پڑوسی ملکوں کی خود مختار سرحدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔‘
امریکی ترجمان کے مطابق ایک طرف ایران دہشت گردی اور خطے کے اندرعدم استحکام کو مبینہ سپانسر کرنے والا نمایاں ملک ہے اور دوسری طرف اس کا دعوی ہے کہ اسے دہشت گردی کی خلاف اس طرح کے اقدامات کی ضرورت ہے۔‘
واضح رہے کہ ایران نے پاکستانی حدود میں حملہ عراق اور شام میں اسی طرح  کے حملوں کے بعد منگل کی رات کیا تھا جس میں پاکستان کے صوبے بلوچستان میں ’جیش العدل‘ کے ٹھکانوں کو ’میزائل اور ڈرون‘ سے نشانہ بنانے کا دعوی کیا گیا۔
یہ حملے ایک ایسے وقت کیے گئے جب مشرق وسطی میں غزہ بحران اور یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حملے جاری ہیں۔
پاکستانی حکام کا کہنا تھا کہ ایران سے ملحقہ بلوچستان کے ضلع پنجگور میں کیے جانے والے حملے میں دو بچیوں کی ہلاکت ہوئی۔
پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے پاک، ایران سرحد کے قریب ہونے والے حملے کو بلااشتعال اور پاکستانی حدود کی خلاف ورزی قرار دیا۔
 ’فضائی حدود کی خلاف ورزی‘ کے بعد ایران سے سفیر واپس بلانے کا اعلان بھی کیا گیا۔
بدھ کو دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’حملے کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ پاکستان میں ایرانی سفیر جو اس وقت ایران میں ہیں، واپس نہیں آئیں گے۔

شیئر: