Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ضمانت ملنے کے کچھ دیر بعد صنم جاوید دوبارہ گرفتار، تھانہ شادمان منتقل

صنم جاوید کو سات مئی کے واقعات کے بعد پولیس نے مختلف کیسز میں گرفتار کیا تھا۔ (فائل فوٹو)
ضمانت ملنے کے کچھ دیر بعد پاکستان تحریک انصاف کی کارکن صنم جاوید کو تھانہ شادمان کو جلانے پر دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پیر کو لاہور پولیس نے کہا  ہے کہ صنم جاوید کو تھانہ شادمان منتقل کر دیا جائے گا۔ ان کو تھانہ شادمان میں درج دہشت گردی کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا۔
اس سے کچھ دیر قبل انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سیاسی جماعت مسلم لیگ ن کے دفتر کو جلانے کے کیس میں صنم جاوید کی درخواست ضمانت منظور کر لی گئی تھی۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے حکم دیا تھا کہ ’اگر صنم جاوید کسی اور مقدمے میں مطلوب نہیں تو انہیں رہا کر دیا جائے۔‘
انسداد دہشتگری کی خصوصی عدالت نے دو لاکھ روپے کے مچلکے کے عوض انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے محفوظ فیصلہ سنایا تھا۔
صنم جاوید کو چھ کیسز میں گرفتار کیا جا چکا ہے جن میں پانچ کیسز میں ان کی رہائی ہو چکی ہے۔
کور کمانڈر ہاؤس میں آگ لگانے کا کیس، راحت بیکری کیس، زمان پارک جلاؤ گھیراؤ کیس اور ن لیگ کا دفتر جلانے کے کیس میں ان کو ضمانت مل چکی ہے۔
صنم جاوید سوشل میڈیا بالخصوص ایکس (ٹوئٹر) پر تحریک انصاف کی پُرجوش اور سرگرم حامی کے طور پر جانی جاتی ہیں اور عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے بعد وہ زمان پارک میں پارٹی چیئرمین کے گھر کے باہر ہونے والی سیاسی سرگرمیوں میں بھی نمایاں دکھائی دیتی رہی تھیں۔
26 جنوری کو سپریم کورٹ نے صنم جاوید کو قومی اسمبلی کے حلقوں این اے 119، این اے 120 اور پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 150 سے انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے دی تھی۔
اس سے قبل الیکشن ٹریبیونل نے صنم جاوید کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے تھے۔
صنم جاوید کے والد جاوید اقبال کے مطابق پی ٹی آئی امیدوار کے لیے انتخابی مہم چلانا آسان نہیں۔

شیئر: