Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایٹم بم نہیں عوام ملک کو خوشحال بناتے ہیں: شاہی سید

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) سندھ کے مرکزی رہنما شاہی سید نے کہا ہے کہ ’سندھ میں ہم سیٹ جیتنے کی پوزیشن میں تو نہیں لیکن جیتنے والے امیدوار کی جیت کو ہار میں تبدیل کر سکتے ہیں۔‘
کراچی میں اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اے این پی کے رہنما شاہی سید نے کہا کہ سیاست دانوں کے کردار کی وجہ سے عوام کا اعتماد ان پر سے اٹھا ہے۔ ملکی سالمیت ایٹم بم سے نہیں عوامی خوشحالی سے جڑی ہے۔
شاہی سید نے الزام عائد کیا ہے کہ سنہ 2013 اور 2018 کے انتخابات میں ان کا ووٹ چوری کیا گیا۔ ’2013 میں حکیم اللہ محسود اور 2018 میں اسٹمبلشمنٹ نے اے این پی کا ووٹ چوری کیا۔ آر ٹی ایس فیل کرکے ہمیں ہرایا گیا اور ایک ایسے کھلاڑی کو وزیراعظم بنایا گیا جو ایک سیٹ بھی نہیں جیت سکتا تھا۔‘
انہوں نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’عمران خان کو مقبول بنا کر پیش کیا گیا، انہیں 24 گھنٹے میڈیا پر دکھایا گیا اور ملک کی ذمہ داری ان کے حوالے کر دی گئی۔ پھر کچھ عرصے بعد انہوں نے لانے والوں کو ڈسنا شروع کیا اور اداروں کے خلاف بیان بازی شروع کر دی۔‘
شاہی سید کا مزید کہنا تھا کہ ’ایٹم بم نہیں عوام ملک کو خوشحال بناتے ہیں۔ اگر ایٹم بم سے ملک بچتے تو روس کبھی نہ ٹوٹتا۔ وہاں ایٹم بم تھے لیکن عوام خوش نہیں تھے تو وہ ملک ٹوٹ گیا۔‘
’اس لیے ہم کہتے ہیں پاکستان کے عوام کو خوشحال بنائیں تاکہ ملک ترقی کرے۔‘

شاہی سید نے الزام عائد کیا ہے کہ سنہ 2013 اور 2018 کے انتخابات میں ان کا ووٹ چوری کیا گیا (فائل فوٹو: اے ایف پی)

’عوام کا الیکشن پر اعتماد نہیں ہے‘

عام انتخابات پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سنہ 2024 کے انتخابات میں کامیاب ہو کر حکومت کون بنائے گا، یہ نجومی بھی نہیں جانتا تو شاہی سید کیسے بتائے گا؟‘
’اس وقت میڈیا وار ہے، سوشل میڈیا نے عوام کو مفلوج، کنفیوژ اور ڈبل مائنڈڈ کر دیا ہے۔ جو قوم ذہنی اور معاشی طور پر مفلوج اور کنفیوژ ہو گی وہ کیا فیصلہ کرے گی؟ ان کے ووٹ سے بننے والی حکومت کتنی پائیدار ہو گی؟‘
شاہی سید نے کہا کہ ’عوام کا الیکشن پر اعتماد نہیں ہے۔ کون سی پارٹی ہے جس سے عوام خوش ہیں؟ بدقسمتی سے ہم سیاست دانوں کے کردار کی وجہ عوام کا ہم پر اعتماد نہیں ہے۔‘ 

شاہی سید نے بتایا کہ اے این پی کے کراچی سے 45 امیدوار میدان میں ہیں (فائل فوٹو: سکرین گریب)

انہوں نے کہا کہ ’چیف جسٹس نے کہا ہے کہ آٹھ فروری کو الیکشن ہو گا، پتھر پر لکیر ہے۔ الیکشن کمیشن بھی کہہ رہا ہے کہ  الیکشن ہوں گے تو میں کیسے کہہ سکتا ہوں کہ الیکشن نہیں ہو رہے۔‘
’عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) سندھ میں تنظیمی سسٹم کے ساتھ موجود ہے۔ دو تین سال قبل ہم نے خاموشی اختیار کی کیونکہ اسٹیبلشمنٹ نے حکومت لائی تھی اور ہم ان سے نالاں تھے۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ہمارا ووٹ چوری کیا گیا ہے۔‘

’سندھ سندھیوں کا ہے۔ ہمارا کوئی دعویٰ نہیں‘

شاہی سید نے بتایا کہ اے این پی کے کراچی سے 45 امیدوار میدان میں ہیں، ہم جانتے ہیں کہ ہم جیت نہیں سکتے لیکن یہ ضرور بتانا چاہوں گا کہ ہم ہرا ضرور سکتے ہیں۔ جمہوریت کی بات کرنے والی سیاسی جماعتیں ہم سے رابطہ کریں، ہمارے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’سندھ سندھیوں کا ہے، ہمارا سندھ پر کوئی دعویٰ نہیں ہے۔ ملک میں ووٹ کو عزت دو کی بات کرنا ہو گی تو ساری جماعتیں ہمارے پاس آئیں گی۔‘

شیئر: