Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ کے یمن میں بحیرہ احمر پر حملے کے لیے تیار حوثی اہداف پر حملے

امریکہ نے حوثیوں حملوں کے جواب میں ردعمل دینے کا اعلان کرنے کے بعد یمن میں ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا کی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔
العربیہ کے مطابق یہ حملے ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب سات اکتوبر کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر تباہ کن حملے کے بعد پورا خطہ کشیدگی کی لپیٹ میں ہے۔ اس کشیدگی کے دوران بحیرہ احمر میں حوثیوں نے اسرائیلی، امریکی اور برطانوی جہازوں کو نشانہ بنایا۔
امریکی سینٹرل کمانڈ نے تصدیق کی کہ کل بدھ کے روز شام مقامی وقت کے مطابق 7:30 بجے چار حملے کیے گئے۔ ان حملوں میں حوثیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں سات موبائل اینٹی کروز میزائلوں، تین ڈرون ایئر گاڑیاں (یو اے وی، ایک دھماکہ خیز میزائل اور ایک سپر ڈرون (یو ایس وی) کونشانہ بنایا گیا۔
امریکی سینٹرل کمانڈ نے ’ایکس‘پر جاری بیان میں کہا کہ حملوں کا نشانہ بننے والے اہداف بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حملوں کے لیے تیار کیے گئے تھے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حملوں میں تباہ کیے گئے اہداف امریکی بحری جہازوں کے ساتھ ساتھ خطے میں تجارتی جہازوں کے لیے بھی خطرہ تھے۔
یہ اقدامات نیویگیشن کی آزادی کے تحفظ ، امریکی بحریہ اور جہازوں کے لیے بین الاقوامی پانیوں میں تحفظ کی خاطر کیے گئے ہیں۔
یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی اور برطانوی افواج نے گذشتہ چند گھنٹوں کے دوران یمن کے مغرب میں حدیدہ کے جنوب میں الجاح کے علاقے پر نئے حملے کیے۔
غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جنگ شروع ہونے کے بعد اس خطے میں تناؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ لبنان ، عراق ، شام اور یمن میں متعدد محاذ گرم ہو چکے ہیں جہاں ایران کے وفادار مسلح دھڑے اور ملیشیا خطے کے کئی امریکی اڈوں پر خاص طور پر عراق اور شام میں امریکی تنصیبات کو نشانہ بنا چکے ہیں۔

شیئر: