امریکہ نے حوثیوں حملوں کے جواب میں ردعمل دینے کا اعلان کرنے کے بعد یمن میں ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا کی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔
العربیہ کے مطابق یہ حملے ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب سات اکتوبر کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر تباہ کن حملے کے بعد پورا خطہ کشیدگی کی لپیٹ میں ہے۔ اس کشیدگی کے دوران بحیرہ احمر میں حوثیوں نے اسرائیلی، امریکی اور برطانوی جہازوں کو نشانہ بنایا۔
مزید پڑھیں
-
یمن کے حوثی باغیوں کا امریکی جنگی بحری جہاز پر میزائل حملہNode ID: 831266
-
امریکہ کا یمن میں حوثیوں کے اہداف پر فضائی حملہNode ID: 834106
امریکی سینٹرل کمانڈ نے تصدیق کی کہ کل بدھ کے روز شام مقامی وقت کے مطابق 7:30 بجے چار حملے کیے گئے۔ ان حملوں میں حوثیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں سات موبائل اینٹی کروز میزائلوں، تین ڈرون ایئر گاڑیاں (یو اے وی، ایک دھماکہ خیز میزائل اور ایک سپر ڈرون (یو ایس وی) کونشانہ بنایا گیا۔
امریکی سینٹرل کمانڈ نے ’ایکس‘پر جاری بیان میں کہا کہ حملوں کا نشانہ بننے والے اہداف بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حملوں کے لیے تیار کیے گئے تھے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حملوں میں تباہ کیے گئے اہداف امریکی بحری جہازوں کے ساتھ ساتھ خطے میں تجارتی جہازوں کے لیے بھی خطرہ تھے۔
Feb. 14 Summary of Red Sea activities
On Feb. 14, between the hours of 1p.m. – 7:30p.m.(Sanaa time), U.S. Central Command (CENTCOM) forces successfully conducted four self-defense strikes against seven mobile anti-ship cruise missiles (ASCM), three mobile unmanned aerial… pic.twitter.com/CWU8w2f21b
— U.S. Central Command (@CENTCOM) February 15, 2024