Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں عام انتخابات سے قبل کانگریس پارٹی کے اکاؤنٹس منجمد، ’جمہوریت زندہ ہے؟‘

فروری میں الیکشن کمیشن کے حکام نے انتخابات کے لیے آگاہی کیمپ کا انعقاد کیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا کی مرکزی اپوزیشن پارٹی کانگریس نے کہا ہے کہ ملک میں عام انتخابات کے متوقع اعلان سے چند ہفتے قبل محکمہ انکم ٹیکس نے پارٹی کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعے کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے کانگریس پارٹی کے ترجمان اجے ماکن نے کہا ’ہمیں بتایا گیا ہے کہ انڈیا کی مرکزی اپوزیشن پارٹی کے اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے ہیں۔‘
اجے ماکن نے مزید کہا کہ انڈیا کے محکمہ انکم ٹیکس نے پارٹی کے مالی سال 2018 اور 2019 کے انکم ٹیکس گوشواروں کی تحقیقات کے بعد پارٹی کے چار اکاؤنٹس منجمند کر دیے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ ٹیکس نے تحقیقات کے سلسلے میں دو اعشاریہ ایک ارب روپے کی ادائیگی کا کہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کارروائی کا مقصد انتخابات سے قبل کانگرس کو ایک طرف رکھنا ہے۔
انہوں نے صحافیوں سے سوال کیا کہ ’قومی سطح پر انتخابات کے انعقاد کے اعلان سے محض دو ہفتے قبل حزب اختلاف کی ایک اہم پارٹی کے اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے ہیں تو کیا آپ سمجھتے ہیں کہ ہمارے ملک میں جمہوریت زندہ ہے؟‘
ناقدین اور سیاسی حقوق کے اداروں نے وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ اپنے سیاسی دشمنوں کو نشانہ بنانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو استعمال کیا جا رہا ہے۔
کانگریس پارٹی کے رہنما راہل گاندھی، جن کے خاندان کا دہائیوں تک انڈین سیاست پر غلبہ رہا، کو مودی کی پارٹی کے ایک رکن کی شکایت کے بعد گزشتہ سال ہتک عزت کے کیس میں سزا سنائی گئی تھی۔
ہتک عزت کیس میں دو سال قید کی سزا کی وجہ سے ان کو پارلیمان نے نااہل قرار دیا تھا تاہم گزشتہ برس اگست میں سپریم کورٹ نے سزا معطل کر دی تھی جس کے بعد ان کی رکنیت بحال ہوئی۔

شیئر: