Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی حملے میں ایک بازو سے محروم غزہ کا 4 سالہ پُرعزم عمر ابو کویک

بڑا ہو کر پائلٹ بننا چاہتا ہوں تاکہ مسافروں کو بآسانی ان کی منزل تک پہنچا سکوں۔ فوٹو اے پی
غزہ کے چار سالہ عمر ابو کویک  کے والدین اور بہن اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے اور وہ خود شدید زخمی ہونے کے ساتھ اپنے بائیں بازو سے محروم ہو گیا۔
امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق خاندان اور دیگر افراد کی کوششوں سے عمر کو غزہ سے امریکہ لایا گیا جہاں علاج کی سہولت کے ساتھ اسے مصنوعی بازو لگا دیا گیا۔

عمر کو غزہ سے امریکہ لاکر مصنوعی بازو لگا دیا گیا۔ فوٹو اے پی

عمر ابو کویک پہلا فلسطینی بچہ ہے جسے گلوبل میڈیکل ریلیف فنڈ نے ریسکیو کیا اور ان دنوں وہ نیویارک کے طبی خیراتی ادارے کے زیرانتظام ایک گھر میں وقت گزار رہا ہے۔
خیراتی ادارے میں موجود عمر کی پھوپھو ماہا ابو کویک نے بتایا ہے کہ ہم سب فلسطینی غیر یقینی مستقبل کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
غزہ  پٹی کے علاقے میں پھنسے ہوئے فلسطینیوں کے لیے غم اور مایوسی ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی۔

بھتیجے کے علاج کے لیے رفح کا امدادی کیمپ چھوڑنا پڑا۔ فوٹو اے پی

ماہا نے بتایا کہ عمر کے علاج کے لیے رفح سے امریکہ کا سفر خوفناک انتخاب تھا جب انہیں  اپنے شوہر اور تین نوعمر بچوں کو غزہ کے جنوبی شہر رفح میں ایک امدادی کیمپ میں چھوڑنا پڑا۔
تین بچوں کی ماں ماہا ابو کویک اس بات پر خوش ہیں کہ وہ اپنے بھائی کے بیٹے کے لیے ایسا کر رہی ہیں جسے وہ اپنا چوتھا بچہ سمجھتی ہیں۔
اسرائیل کے رفح سمیت دیگر علاقوں میں حملوں پر ماہا ابو کویک اس خوف میں بھی مبتلا ہیں  کہ شاید  ہی  وہ اپنے خاندان کو دوبارہ کبھی دیکھ سکیں۔

عمر پہلا فلسطینی بچہ ہے جسے گلوبل میڈیکل ریلیف فنڈ نے ریسکیو کیا۔ فوٹو اے پی

ماہا نے بتایا کہ میرے بچے عمر سے بہت پیار کرتے ہیں اور انہوں نے زور دے کر مجھے عمر کے علاج میں تیمارداری کے لیے ساتھ روانہ کیا ہے۔
عمر سے سوال کئے جانے پر اس نے پہلے تو اپنے کانوں کو دائیں ہاتھ اور بائیں مصنوعی بازو سے بند کر لیا اور کہا کہ میں بات نہیں کرنا چاہتا۔
آخرکار وہ بات کرنے پر راضی ہوا اور کہا کہ غزہ میں چند ہفتے قبل میں نے سکول جانا شروع کیا تھا میرا سکول اچھا تھا۔

اسرائیل فلسطین تنازع کا خطرناک ترین دور7 اکتوبر سے شروع ہوا۔ فوٹو اے پی

نیویارک کے لیے پرواز نے عمر ابو کویک کو ایک نیا خواب دیا ہے اور اب وہ کہتا ہے کہ میں بڑا ہو کر پائلٹ بننا چاہتا ہوں تاکہ مسافروں کو بآسانی ان کی منزل تک پہنچا سکوں۔
گذشتہ کئی دہائیوں سے جاری اسرائیل فلسطین تنازع کا سب سے خطرناک دور 7 اکتوبر 2023 سے شروع ہوا ہے جس میں حماس گروپ نے حملے میں تقریباً 1200 افراد کو ہلاک کیا اور ڈھائی سو سے زائد کو یرغمال بنالیا۔

شیئر: