Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

باحہ ریجن کی قدیم مساجد میں سے ایک جامع مسجد عمر بن الخطاب

سعودی عرب کے الباحہ ریجن کے مشہور مقامات میں شامل جامع مسجد عمر بن الخطاب کا شمار ریجن کی قدیم اور بڑی مساجد میں ہوتا ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق 1967 میں تعمیر ہونی والی مسجد کا نام پہلے جامع ابن یحیی تھا۔
وزارت اسلامی امور نے مسجد کی دیکھ بھال پر خصوصی توجہ دی ہے، 1428 ہجری میں وزارت کی جانب مسجد کی تعمیر نو کی گئی اور جدید طرز پر بحالی کا کام مکمل ہونے کے بعد 1430 ہجری میں  مسجد کا افتتاح نو ہوا۔
مسجد عمر بن الخطاب 2160 میٹر اسکوائر کے پلاٹ پر واقع ہے جبکہ مسجد کا رقبہ 1500 میٹر مربع ہے۔
مسجد کی دو منزلیں ہیں جس میں 2500 نمازیوں کی گنجائش ہے، اس کے علاوہ خواتین کی نماز کی جگہ اور معذوروں کے لیے علیحدہ دروازہ موجود ہے۔
مسجد کی دیکھ بھال، سپیکرز، ائیرکنڈیشنز، لائٹنگ، وضوخانے کی مینٹننس اور مسجد کی صفائی متعلقہ اداروں کے تعاون مستقل بنیادوں پر کی جاتی ہے۔
مسجد کے پہلے امام الباحہ اتھارٹیز کے سربراہ شیخ محمد بن یحیی آل یحیی تھے، ان کی وفات کے بعد ان کے فرزند نے امامت کی ذمہ داریاں سنبھالیں۔
مسجد عمر بن الخطاب کا قرآن کی تعلیم، اسلامی ثقافت کے فروغ اور الباحہ میں علمی تحریک پیدا کرنے میں اہم کردار ہے۔
رمضان المبارک کے دوران ماہ مقدس کی روحانی فضائوں کے اثرات مسجد عمر بن الخطاب میں بھی محسوس کیے جاتے ہیں جہاں تروایح کے بعد قرآنی حلقات، وعظ وتدریس وغیرہ کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
جامع مسجد عمر بن الخطاب الباحہ ریجن کے تعمیراتی ورثے میں سے ایک ہے جبکہ مسجد سے ملحق بازار آج بھی ریجن کے اندر اور باہر سے آنے والے خریداروں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔

شیئر: