Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’تہران باز رہے‘، جو بائیڈن کو اسرائیل پر ایران کے ’جلد‘ حملے کا خدشہ

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے ان کو اسرائیل پر ’جلد‘ ایران کے حملے کا خدشہ ہے تاہم انہوں نے تہران کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر حملہ ہوا تو امریکہ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہو گا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق صحافیوں کی جانب سے ایک سوال کے جواب پر صدر جو بائیڈن نے کہا کہ ایران کے لیے ان کا پیغام ہے کہ وہ ایسا نہ کرے اور باز رہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم اسرائیل کا دفاع کریں گے، اسرائیل کی حمایت کریں گے۔ ہم اسرائیل کے دفاع میں مدد کریں گے اور ایران کامیاب نہیں ہو گا۔‘
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ وہ حساس معلومات پر بات نہیں کریں گے تاہم انہوں نے کہا کہ ان کو جلد اسرائیل پر ایران کے حملے کا خدشہ ہے۔
اس سے قبل وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی نے کہا تھا کہ اسرائیل پر ایران کے ممکنہ حملے کا حقیقی اور قابل عمل خطرہ ہے لیکن انہوں نے کسی ممکنہ وقت کے بارے میں کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔
جان کربی نے کہا کہ امریکہ خطے میں صورتحال کو بہت قریب سے دیکھ رہا ہے۔
مشتبہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے یکم اپریل کو دمشق میں ایران کے سفارت خانے پر بمباری کی تھی جس کے لیے ایران نے بدلہ لینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
اس حملے میں ایک اعلیٰ ایرانی جنرل اور چھ دیگر ایرانی فوجی افسران مارے گئے تھے، جس سے غزہ کی جنگ سے پہلے ہی سے تناؤ کا شکار خطے میں کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔
دمشق میں حملے کے بعد سے ایران جوابی کارروائی کی دھمکی دے رہا ہے۔
بدھ کو ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے خطاب میں دھمکی دی کہ اسرائیلی حکومت کو سزا ملنی چاہیے اور انہیں سزا ملے گی۔
اسرائیلی وزیر خارجہ نے جواب میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ’اگر ایران نے اپنی سرحد سے حملہ کیا تو اسرائیل جواب دے گا اور ایران پر حملہ کرے گا۔‘

شیئر: