Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض: والدین کی لاپرواہی ، چلتی گاڑی سے گرنے والی بچی کیسے محفوظ رہی؟

عقب سے آنے والے نوجوان سے بچی کو گرتے دیکھ کرفورا اپنی گاڑی روک دی(فوٹو، ایکس)
ریاض شہر میں والدین کی لاپروائی چلتی گاڑی سے دو سالہ بچی گرگئی جسے انکے عقب میں آنے والے سعودی نوجوان نے اٹھا کرہسپتال پہنچا دیا۔
بچی کے والد کا کہنا تھا کہ انہیں 20 میٹر دور جانے پرمعلوم ہوا کہ گاڑی میں بچی نہیں ہے۔ اس مقام پرلوٹے تو وہاں موجود لوگوں نے بتایا کہ ایک شخص خون میں لت پت بچی کو قریبی ہسپتال لے گیا ہے۔
عاجل نیوز کے مطابق حادثہ ریاض کے رنگ روڈ پر رات کے گیارہ بجے کے قریب پیش آیا۔ بچی کو ہسپتال لے جانے والے سعودی نوجوان فہد العنزی نے بتایا کہ وہ رنگ روڈ کے پل سے گزرہا تھا کہ اچانک سامنے سے جانے والی گاڑی کا عقبی  دروازہ کھلا اورایک بچی اس سے گرگئی۔
نوجوان کا کہنا تھا ک یہ منظردیکھتے ہی اس نے فوری طورپرگاڑی اس انداز سے روکی کہ عقب سے آنے والی گاڑی کے ڈرائیور ہوشیار ہوجائیں اور بچی کو کسی قسم کا نقصان نہ پہنچے۔
العنزی نے مزید بتایا کہ جیسے ہی میں بچی کے پاس پہنچا وہ خون میں لت پت تھی۔ بچی کو فوری طورپر ہسپتال منتقل کرنا ضروری تھا۔ وہ گاڑی نظروں سے غائب ہو چکی تھی جس سے بچی گری تھی۔
نوجوان نے بچی کو ہسپتال لے جانے سے قبل وہاں موجود لوگوں کو ہدایت کی کہ وہ  رکیں جیسے ہی بچی کے والدین آئیں وہ انہیں ہسپتال بھیج دیں۔
بچی کے والد نے عاجل نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے واقع کے بارے میں بتایا کہ بچی اپنی بہن کے ساتھ بیٹھی تھی بعدازاں اچانک پیچھے چلی گئی ۔ کب دروازہ کھلا اور وہ نیچے گرگئی ہمیں معلوم ہی نہیں ہوا۔
والد کا مزید کہنا تھا کہ 20 میٹردورآنے کے بعد معلوم ہوا کہ بچی گاڑی میں نہیں ہے ۔ یہ معلوم ہوتے ہی فورا واپس پہنچا جہاں لوگ جمع تھے انہوں نے بتایا کہ ایک نوجوان بچی کو قریبی ہسپتال لے گیا ہے۔
متاثرہ والدین فوری طورپر ہسپتال پہنچے جہاں بچی کو طبی امداد فراہم کی جاچکی تھی اور اسکی حالت قدرے بہترتھی۔ بچی کے والدین کے نوجوان کے اس دلیرانہ اقدام پر اس کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔
 

شیئر: