Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’یہ زندگی موت کا معاملہ ہے‘، اروند کیجریوال کو جیل میں انسولین نہ دینے پر تنقید

عام آدمی پارٹی کے رہنما سنجے سنگھ نے دہلی میں پریس کانفرنس میں حکومت پر الزام لگایا۔ فوٹو: پی ٹی آئی
انڈیا میں عام آدمی پارٹی کے رہنما سنجے سنگھ نے الزام لگایا ہے کہ منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار ہونے کے بعد تہاڑ جیل میں دہلی کے وزیراعلٰی اروند کیجریوال کو قتل کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق سنجے سنگھ نے دعویٰ کیا کہ شوگر کے مریض اروند کیجریوال کو جیل کے اندر انسولین فراہم نہیں کی جا رہی ہے۔
دہلی ایکسائز پالیسی سے جڑے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں دہلی کے وزیراعلٰی کی گرفتاری کو ایک ماہ ہو گیا ہے۔
سنجے سنگھ نے کہا کہ ’وزیراعلٰی اروند کیجریوال کو انسولین نہیں دی جا رہی۔ اگر ذیابیطس کے مریض کو وقت پر انسولین نہ دی جائے تو اس کے لیے زندگی و موت کا معاملہ بن جاتا ہے۔ ان (اروند کیجریوال) کو مارنے کی سازش کی جا رہی ہے۔‘
سنجے سنگھ نے صحافیوں کو بتایا کہ دہلی کے لوگ اس جرم کا جواب دیں گے۔
عام آدمی پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ ’وہ شخص جس نے دہلی کے شہریوں کو بجلی، پانی اور دیگر سہولیات فراہم کیں، کیجریوال جس نے لوگوں کے لیے مفت ادویات کا انتظام کیا، آپ دیکھیں، آج ملک میں ایسی ظالم حکومت ہے جو کیجریوال جی کے لیے دوائیوں اور انسولین کا انتظام نہیں کر رہی ہے۔‘
عام آدمی پارٹی کا یہ الزام اس وقت آیا جب تہاڑ جیل کے حکام نے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کو ایک رپورٹ پیش کی جس میں کہا گیا تھا کہ اروند کیجریوال کو انسولین لگانے کی ضرورت نہیں کیونکہ ان کے خون میں شوگر کی سطح ’خطرناک نہیں ہے۔‘
ہندوستان ٹائمز کے مطابق طبی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اروند کیجریوال کو جب گرفتار کیا گیا اور جیل لایا گیا تو وہ انسولین پر نہیں تھے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کیجریوال نے 21 مارچ کو اپنی گرفتاری سے کئی ماہ قبل انسولین لینا چھوڑ دی تھیں۔ عام آدمی پارٹی کئی دنوں سے الزام لگا رہی ہے کہ اروند کیجریوال کو جیل میں انسولین دینے سے انکار کیا جا رہا ہے جو وزیراعلیٰ کی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔

شیئر: