Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی نے سلیکٹڈ مذاکرات کرنے ہیں تو ناکامی پہلے دن سے ظاہر ہے، خواجہ آصف

خواجہ آصف نے کہا کہ سیاست میں مذاکرات کے دروازے ہمیشہ کھلے رہنے چاہییں۔ (فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والے اب مذاکرات کی بات کر رہے ہیں۔
سنیچر کو سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت بھی اگر انہوں نے سلیکٹیو مذاکرات کرنے ہیں تو مذاکرات کی ناکامی پہلے دن سے ظاہر ہے، ان مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔
’میں اس بات کا حامی ہوں کہ اگر کوئی ڈائیلاگ ہو تو وہ قومی سطح پر ہو، جس میں اسٹیبلشمنٹ، عدلیہ، سیاسی جماعتیں اور دیگر موجود ہوں تاکہ ملک و قوم کے مسائل حل کیے جائیں۔‘
خواجہ آصف کے مطابق ’اب کل انہوں نے تین رکنی کمیٹی بنائی ہے اور نعرہ لگایا جا رہا ہے کہ صرف اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کریں گے بلکہ باقاعدہ کہتے ہیں کہ ہم آرمی چیف یا ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ مذاکرات کریں گے۔ اور کل ترمیم کی ہے کہ تین جماعتوں کے علاوہ باقی تمام سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کریں گے۔‘
جمعے کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے ایک بیان میں کہا تھا کہ انہوں نے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے لیے پارٹی کے سینیئر رہنماؤں عمر ایوب، علی امین گنڈاپور اور شبلی فراز پر مشتمل ایک کمیٹی قائم کی ہے۔
خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ تقریباً تمام سیاسی جماعتوں کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ اختلاف رہے ہیں اور وقتاً فوقتاً ان کا اظہار بھی ہوتا رہا۔
انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ عدم اعتماد کی تحریک کے بعد ایک سیاسی جماعت نے اپنے غم و غصے کا اظہار فوج کی تنصیبات پر حملہ کر کے کیا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ سیاست میں مذاکرات کے دروازے ہمیشہ کھلے رہنےچاہییں۔

شیئر: