Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سکیورٹی کونسل کا غزہ میں اجتماعی قبروں کی دریافت پر تحقیقات کا مطالبہ

غزہ میں الشفا اور نصر ہسپتال کے اطراف میں اجتماعی قبریں ملی تھیں۔ فوٹو: اے ایف پی
اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے غزہ کے ہسپتالوں کے قریب ملنے والی اجتماعی قبروں کی فوری اور آزاد تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سکیورٹی کونسل کے اراکین نے ’غزہ میں نصر اور الشفا ہسپتال کے اندر اور اطراف میں اجتماعی قبروں کی دریافت سے متعلق رپورٹس پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے جہاں خواتین، بچوں اور بوڑھوں سمیت کئی سینکڑوں افراد دفن تھے۔‘
سکیورٹی کونسل کے اراکین نے جاری بیان میں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرنے پر احتساب کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
ارکان نے مطالبہ کیا کہ تفتیش کاروں کو غزہ میں اجتماعی قبروں کے تمام مقامات تک بغیر کسی رکاوٹ رسائی دی جائے تاکہ فوری، آزاد، مکمل، جامع، شفاف اور غیرجانبدار تحقیقات ہو سکیں۔‘
حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے بعد سے فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی افواج نے آپریشن کا آغاز کیا جس میں کئی مرتبہ غزہ کی پٹی میں ہسپتالوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
اپریل میں اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ صحت نے کہا تھا کہ غزہ میں الشفا ہسپتال ایک ’خالی خول‘ بن کر رہ گیا ہے اور اس کے اطراف میں کئی میتیں ملی تھیں۔
اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ اس مقام پر فوجی آپریشن کے دوران 200 کے قریب فلسطینی مارے گئے تھے۔
ہسپتال کے احاطے میں دو اجتماعی قبروں کی دریافت کے حوالے سے رپورٹس سامنے آئی تھیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے نے اپریل میں الشفا اور نصر ہسپتال میں اجتماعی قبروں کی دریافت پر آزاد تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا تھا۔
اس سے قبل غزہ میں حکام نے کہا تھا کہ نصر ہسپتال میں صحت کے عملے نے سینکڑوں فلسطینیوں کی لاشیں نکالی ہیں جنہیں مبینہ طور پر اسرائیلی افواج نے مار کر دفنایا تھا۔
اسرائیلی فوج نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے بے بنیاد اور غیرحقیقی قرار دیا ہے۔
سکیورٹی کونسل کی جانب سے جاری بیان میں یہ نہیں واضح کیا گیا کہ اس تمام معاملے کی تحقیقات کون کرے گا۔
غزہ میں صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں کم از کم 34 ہزار 943 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

شیئر: