Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سیاست اور دباؤ‘، جسٹن لینگر نے بھی انڈین کرکٹ ٹیم کی کوچنگ سے انکار کر دیا

رکی پونٹنگ کے بعد جسٹن لینگر نے بھی انڈین ٹیم کی کوچنگ سے انکار کیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
انڈین کرکٹ ٹیم کے اگلے کوچ کے لیے آسٹریلوی بلے باز جسٹن لینگر کا نام بھی زیر غور تھا تاہم انہوں نے اس دوڑ سے باہر نکلنے کا اعلان کیا ہے۔
انڈین چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) راہل ڈراوڈ کا کٹریکٹ ختم ہونے پر ان کی جگہ متعدد ناموں پر غور کر رہا ہے۔
انڈین کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ راہُل ڈراوڈ کی ذمہ داریاں اگلے مہینے سے امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں شیڈول آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ کے بعد ختم ہو جائیں گی جس کے باعث انڈین کرکٹ بورڈ نئے ہیڈ کوچ کی تلاش میں ہے۔
ایک کرکٹ شو میں بات کرتے ہوئے آسٹریلیوی بلے باز جسٹن لینگر نے کہا کہ کوچنگ کا کام انتہائی تھکا دینے والا ہوتا ہے اور ساتھ ہی انہوں نے انڈین انٹرنیشل کرکٹر کے ایل راہل سے بھی بات چیت کا حوالہ دیا۔
جسٹن لینگر نے انکشاف کیا کہ کے ایل راہل نے انہیں کہا تھا کہ انڈین کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کو جس ’سیاست اور دباؤ‘ کا سامنا ہوتا ہے وہ آئی پی ایل کے کوچ سے ’ہزار گنا‘ زیادہ ہے۔
جسٹن لینگر نے کہا ’مجھے معلوم ہے کہ اس رول میں سب کچھ ہی شامل ہوتا ہے اور آسٹریلوی ٹیم کے ساتھ چار سال کا تجربہ ہے، یہ انتہائی تھکا دینے والا کام ہے۔‘
انہوں نے انڈین کرکٹر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ’میں کے ایل راہل سے بات کر رہا تھا اور انہوں نے کہا کہ ’اگر تمہیں لگتا ہے کہ آئی پی ایل ٹیم میں پریشر اور سیاست ہے تو اس کو ہزار سے ضرب دے دو، یہ انڈیا کے لیے کوچنگ کے برابر ہوگا۔‘
جسٹن لینگر نے کہا کہ ان کے خیال میں یہ اچھا مشورہ تھا۔

راہُل ڈراوڈ کی ذمہ داری بطور کوچ ٹی20 ورلڈ کپ کے بعد ختم ہو جائے گی۔ فوٹو: اے ایف پی

اس سے قبل آسٹریلوی کرکٹ کوچ رکی پونٹنگ نے بھی انڈین کرکٹ ٹیم کا کوچ بننے سے معذرت کر لی تھی۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو اپنے انٹرویو میں رکی پونٹنگ نے بتایا تھا کہ وہ فل ٹائم کوچ بننے پر ابھی ہچکچاہٹ کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا تھا ’میں کسی بھی قومی ٹیم کا سینیئر کوچ بننا بہت پسند کروں گا لیکن چونکہ میری زندگی میں دیگر چیزیں بھی ہیں اور میں وقت گھر پر گزارنا چاہتا ہوں اور یہ بھی سب جانتے ہیں کہ اگر آپ انڈین ٹیم کے کوچ ہوں گے تو پھر آپ کسی آئی پی ایل ٹیم کی کوچنگ نہیں کر سکتے۔‘
رکی پونٹنگ نے مزید کہا تھا کہ ’قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کی ذمہ داریاں سال میں 10 سے 11 ماہ تک رہتی ہیں لہٰذا یہ میرے لائف سٹائل کے لیے مناسب نہیں ہے۔‘

شیئر: