کانگریس کا منشور تو مسلم لیگ کے ایجنڈے کو ظاہر کرتا ہے: نریندر مودی
نریندر مودی نے اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ پر ووٹ بینک کی سیاست کرنے کا الزام لگایا۔ (فوٹو: اے این آئی)
انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے کانگریس پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب کانگرس نے اپنا منشور جاری کیا تو میرا پہلا تاثر تھا کہ یہ مسلم لیگ کے ایجنڈے کو ظاہر کرتا ہے۔
انڈین نیوز ایجنسی اے این آئی سے گفتگو میں مودی کا کہنا تھا کہ ان کے منشور میں یہ ہے کہ اگر کوئی پراجیکٹ شروع کیا گیا تو مسلمانوں کو اس پر پہلا حق ہوگا۔ ’اس طرح تو وہ پراجیکٹ میرٹ کے بجائے مذہب کی بنیاد پر مختص کریں گے۔‘
نریندر مودی نے اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ پر ووٹ بینک کی سیاست کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ ’انڈیا‘ شیڈول کاسٹ، شیڈول ٹرائبزاور دوسرے پسماندہ طبقوں کی آئینی حقوق کو کمزور کر رہا ہے۔
مودی نے کہا کہ وہ ایس سی، ایس ٹی، اور او بی سی کو خبردار کر رہے ہیں کہ کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتیں ان کو اندھیرے میں رکھ کر ان کو لوٹ رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن ایسا موقع ہے کہ میں ملک کے لوگوں کو آنے والے بہت بڑے بحران سے خبردار کروں۔
’اس لیے میں نے یہ بات لوگوں کو بتاتا رہا ہوں۔ ملک کے آئین کی بنیادی روح کی خلاف ورزی کی جارہی ہے اور وہ بھی صرف ووٹ حاصل کرنے کے لیے۔ جو لوگ اپنے آپ کو دلتوں اور قبائلی لوگوں کے خیرخواہ کہتے ہیں دراصل وہی ان کے سخت ترین دشمن ہیں۔ ان کے منشور پر مسلم لیگ کی چھاپ ہیں۔ کیا آپ آنے والی نسلوں کو بھی ووٹ بینک کے لیے تباہ کرنا چاہتے ہیں؟‘
نریندر مودی نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے تعلیمی اداروں کو اقلیتوں کے ادارے میں تبدیل کرنے کے سبب شیڈول کاسٹ اور دیگر پسماندہ طبقات کے لیے کوٹہ ختم ہو گیا ہے۔
انہوں نے جامعہ ملیہ دہلی کی مثال دی جسے اقلیتوں کا ادارہ قرار دیا گیا ہے جس کے بعد وہاں پر داخلہ اور ملازمتوں کا دروازہ دوسری کمیونٹیوں کے لیے بند ہو گیا۔
وزیراعظم مودی نے کانگریس پارٹی کے منشور پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ تو مسلم لیگ کے اپروچ کو ظاہر کرتا ہے۔
جب نریندر مودی کے آئین کے آرٹیکل 370 ختم کر کے کشمیر کی خودمختار حیثیت ختم کرنے کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ ’آرٹیکل 370 چند خاندانوں کا ایجنڈا تھا اور یہ کشمیر کے یا ملک کے لوگوں کا کبھی بھی ایجنڈا نہیں رہا۔
’اپنے فائدے کے لیے انہوں نے آرٹیکل 370 کی دیوار کھڑی کی تھی اور کہتے ہوتے تھے کہ اگر آرٹیکل 370 کو ختم کیا گیا تو کشمیر میں آگ لگ جائے گی۔ لیکن آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے بعد کشمیر کے لوگوں میں اتحاد اور ملک سے تعلق کا احساس بڑھ گیا ہے۔‘