Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی وی کے سابق ڈائریکٹر کرنٹ افیئرز اطہر وقار عظیم چل بسے

اطہر وقار عظیم پی ٹی وی میں ڈائریکٹر کرنٹ افیئرز کے ساتھ ساتھ جنرل مینیجر کراچی سینٹر بھی رہے۔ (فائل فوٹو: سکرین گریب)
ذوالفقار علی بھٹو سے لے کر جنرل پرویز مشرف تک کے سربراہان مملکت کے ساتھ کام کرنے والے پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کے سابق ڈائریکٹر اطہر وقار عظیم اتوار کو کراچی میں چل بسے۔
اطہر وقار عظیم معروف ادیب اور شاعر پروفیسر سید وقار عظیم کے بیٹے اور سابق ایم ڈی پی ٹی وی اختر وقار عظیم کے چھوٹے بھائی تھے۔ ان کا بچپن نامور شعرا فیض احمد فیض اور حبیب جالب کے ساتھ گزرا کیونکہ ان کے والد شعرا اور ادیبوں کو اپنے گھر ادبی محافل میں بلایا کرتے تھے۔ یوں ابتدا سے ہی اطہر وقار کو ادب سے گہرا شغف تھا۔
اُنہوں نے سنہ 1973 میں بطور پروڈیوسر پاکستان ٹیلی ویژن جوائن کیا اور 33 سال بعد سنہ 2006 میں ڈائریکٹر کرنٹ افیئرز ریٹائر ہوئے۔ یعنی پی ٹی وی کے ’بلیک اینڈ وائٹ‘ دور سے ’کلر ٹی وی‘ تک کے عرصے تک وہ اپنی ذمہ دایاں نبھاتے رہے۔
اطہر وقار ٹی وی، فلم اور تھیٹر کے عظیم اداکار اور کمال کے صداکار بھی تھے۔ ان کا پروفیشنل کیریئر 50 سال سے زائد عرصے پر محیط رہا ہے۔ ان کی شادی ٹی وی کی معروف پروڈیوسر شیریں عظیم سے ہوئی تھی جنہوں نے ’ان کہی‘ جیسے معروف ڈرامے پروڈیوس کیے۔
اطہر وقار عظیم کی پیدائش تو کراچی میں ہوئی مگر والد کی لاہور میں پوسٹنگ کے سبب وہ فیملی کے ساتھ لاہور منتقل ہو گئے جہاں انہوں نے اپنی تعلیم مکمل کی۔ بعدازاں پروفیشنل کیریئر کے آغاز کے لیے وہ کراچی چلے گئے اور پی ٹی وی میں ملازمت اختیار کر لی۔
اطہر وقار عظیم پی ٹی وی میں ڈائریکٹر کرنٹ افیئرز کے ساتھ ساتھ جنرل مینیجر کراچی سینٹر بھی رہے۔ انہوں نے پاکستان ٹیلی ویژن کے لیے کئی اہم ایونٹ کور کیے۔
اطہر وقار عظیم نے کئی سربراہان مملکت ، وزرائے اعظم اور دلیپ کمار سمیت کئی شوبز سٹارز کے انٹرویوز پروڈیوس کیے۔ انہیں انڈیا کے خلاف شارجہ کے تاریخی میچ کو بھی بطور پروڈیوسر کور کرنے کا اعزاز حاصل رہا۔ اس کے علاوہ انہوں نے کرکٹ ،ہاکی اور سکواش سے جڑے کئی نمایاں ایونٹس بھی کور کیے۔

’وہ دیکھتے ہی دیکھتے چھا گئے‘

اطہر وقار عظیم کے ساتھ کام کا آغاز کرنے والے پی ٹی وی کے سابق سینیئر پروڈیوسر سرور منیر راؤ نے اطہر وقار عظیم کو پاکستان ٹیلی ویژن کا حقیقی اثاثہ قرار دیا ہے۔
اُنہوں نے اُردو نیوز کو بتایا کہ یہ کل کی بات ہےجب اطہر وقار عظیم سنہ 1973 میں پاکستان ٹیلی ویژن میں آئے اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے شعبہ کرنٹ آفیئرز اور نیوز میں چھا گئے۔ اُنہوں نے ذوالفقار علی بھٹو، ضیا الحق، نواز شریف، بینظیر بھٹو اور پرویز مشرف کے ساتھ اندرون ملک اور بیرون ممالک کئی تاریخی ایونٹ کور کیے۔ جن میں سربراہان ممکت کی اقوام متحدہ میں تقاریر اور پڑوسی ملک انڈیا کے دورے وغیرہ بھی شامل ہیں۔‘

اطہر وقار عظیم (دائیں) ٹی وی، فلم اور تھیٹر کے عظیم اداکار اور کمال کے صداکار بھی تھے۔ (فوٹو: سکرین گریب)

سرور منیر راؤ نے بتایا کہ ’یہ اطہر وقار عظیم کا ہی کمال تھا کہ جنہوں نے منتخب عوامی نمائندے ہوں یا فوجی آمر جنرل ضیا الحق اور پرویز مشرف، سب کو اپنے کام کا شیدائی بنایا اور تمام سربراہان مملکت اپنے انٹرویوز یا ٹی وی پروگرامز میں بیٹھنے سے قبل اطہر وقار عظیم سے مشورہ ضرور لیتے تھے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اطہر وقار عظیم کی شخصیت کا ایک خاصا یہ بھی تھا کہ وہ مستقبل کے بارے میں سوچتے تھے۔ اُنہوں نے پی ٹی وی میں کام کرنے والے تمام سٹاف کو اپنے پروفیشنلزم اور تجربے سے فائدہ پہنچایا، کیمرے کے پیچھے کھڑا کیمرہ مین ہو یا سٹوڈیو کا ٹیکنیشن سب کے لیے اطہر وقار عظیم سیکھنے کا یکساں ماحول فراہم کرتے تھے۔ جب پی ٹی وی میں نیوز اور کرنٹ افیئرز کا شعبہ الگ الگ ہوا تو اطہر وقار عظیم کو ڈائریکٹر کرنٹ افیئرز تعینات کر دیا گیا اور وہ پھر اپنی ریٹائرمنٹ تک یہی فرائض سرانجام دیتے رہے۔‘

’ان کا شفقت بھرا ہاتھ سب کے سر پر ہوتا تھا‘

پی ٹی وی کے ایک اور ریٹائرڈ سینیئر پروڈیوسر شکیل عدنان ہاشمی بھی اطہر وقار عظیم کے ساتھ پی ٹی وی میں کام کرنے کے تجربے کو ایک سنہری دور کے طور پر یاد کرتے ہیں۔

سرور منیر راؤ کے مطابق ’یہ اطہر وقار عظیم کا ہی کمال تھا کہ جنہوں نے منتخب عوامی نمائندے ہوں یا فوجی آمر جنرل ضیا الحق اور پرویز مشرف، سب کو اپنے کام کا شیدائی بنایا۔‘ (فائل فوٹو: ایکس)

اُنہوں نے اُردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب وہ پاکستان ٹیلی ویژن کوئٹہ میں تعینات تھے تو اسلام آباد کے سٹیشن سے اطہر وقار عظیم ان کے ساتھ رابطے میں رہتے تھے۔ وہ پروفیشنل ہونے کے ساتھ ساتھ ایک ملنسار اور احساسات سے بھر پور شخصیت بھی تھے۔
’اُنہوں نے پی ٹی وی میں اپنے ماتحت کام کرنے والوں کو ایک فیملی کا درجہ دیا وہ جہاں اچھے وقت میں اپنے ساتھ کام کرنے والوں کا ساتھ دیتے تھے تو وہیں جب کسی پر کوئی مشکل وقت آ جائے یا کوئی غلطی سرزد ہو تو اطہر وقار عظیم کا شفقت بھرا ہاتھ سب کے سر پر ہوتا تھا۔ اسی لیے وہ پی ٹی وی میں ہر دلعزیز شخصیت بن گئے تھے۔‘

شیئر: