غزہ میں ’طویل جنگ‘ کے لیے تیار ہیں، حماس سربراہ یحیٰ سنوار
غزہ میں ’طویل جنگ‘ کے لیے تیار ہیں، حماس سربراہ یحیٰ سنوار
منگل 17 ستمبر 2024 6:21
یحیٰ سنوار نے کہا کہ مشترکہ کوششوں سے دشمن کے عزم کو توڑ دیں گے۔ فوٹو: اے ایف پی
حماس کے سربراہ یحیٰ سنوار نے کہا ہے کہ اسرائیل کے خلاف لڑائی جاری رکھنے کے لیے وسائل موجود ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد سربراہ بننے والے یحیٰ سنوار نے یمنی حوثی اتحادیوں کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ، ’یہ طویل جنگ لڑنے کے لیے ہم نے خود کو تیار کر لیا ہے۔‘
یحیٰ سنوار نے اپنے خط میں خبردار کیا کہ غزہ اور دیگر علاقوں بشمول لبنان اور اعراق میں ایران حمایت یافتہ گروپس ’دشمن کے سیاسی عزم کو توڑ دیں گے۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ لبنان اور اعراق میں موجود گروپس سمیت ’آپ کے ساتھ مل کر ہماری مشترکہ کوششیں اس دشمن کو توڑ دیں گی اور اس کی شکست کا سبب بنیں گی۔‘
حماس کے سینیئر رہنما اوسامہ حمدان نے اے ایف پی کو بتایا کہ نقصان کے باوجود گروپ لڑائی جاری رکھنے کی بہت زیادہ صلاحیت رکھتا ہے، اور ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں کی جگہ پر نئی نسل کو بھرتی ہو رہی ہے۔
یحیٰ سنوار کے دعووں کے برعکس اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ حماس کے عسکری یونٹ اب غزہ میں نہیں رہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے آزاد ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے معاملے پر اسرائیل کے بین الاقوامی سطح پر تنہا ہونے کا خدشہ ہے اور مغربی ممالک سے بھی کہا کہ وہ احتساب کے عمل کو یقینی بنائیں۔
7 اکتوبر کو ہونے والے حملے کے ردعمل میں اسرائیل حملوں میں اب تک 41 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
شمالی اسرائیل میں لبنان کی سرحد کے ساتھ بھی کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے اور صورتحال کے مکمل جنگ میں بدلنے کا خطرہ موجود ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے دورے پر آئے امریکی سفیر ایموس ہوچسٹین کو بتایا کہ ’معاہدے کا امکان کم ہوتا جا رہا ہے کیونکہ حزب اللہ خود کو حماس کے ساتھ منسلک کرتا ہے اور تنازع کو ختم کرنے سے انکاری ہے۔‘
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نیتن یاہو وزیر دفاع یوو گیلنٹ کو عہدے سے دستبردار کرنے کا سوچ رہے ہیں تاہم وزیراعطم کے دفتر نے ان رپورٹس کو مسترد کیا ہے۔
حزب اللہ کے نائب سربراہ نعیم قاسم نے سنیچر کو کہا تھا کہ ان کے گروپ کا جنگ کا کوئی ارادہ نہیں ہے لیکن اگر اسرائیل کی طرف سے پہل ہوئی تو دونوں طرف بڑا نقصان ہوگا۔
اسرائیل کی سرحد پر جاری جھڑپوں میں لبنان کی طرف سینکڑوں جنگجو ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ اسرائیل میں بھی متعدد شہری اور فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔