اسرائیل کے بیروت میں فلسطینی کیمپ اور حزب اللہ کے ٹی وی سٹوڈیز پر فضائی حملے
اسرائیل نے اپنے فضائی حملوں میں لبنان کے دارالحکومت بیروت میں فلسطینی پناہ گزین کیمپ اور حزب اللہ کے ٹی وی سٹوڈیوز کو نشانہ بنایا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب لبنان کا دارالحکومت بیروت زوردار دھماکوں سے لرز اُٹھا۔
اسرائیل نے لبنان میں اپنی بمباری کا دائرہ کار بڑھاتے ہوئے پہلی بار شمال میں فلسطینی پناہ گزینوں کے کیمپ کو نشانہ بنایا۔
اسرائیل کی فوج کی جانب سے بیروت کے علاقوں حریت حریک اور چوئیفت کے رہائشیوں کو علاقہ خالی کرنے کے لیے کہا گی۔ نصف شب کے دوران زوردار دھماکوں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔
علاقہ مکینوں کو الکافات، اللیلیکی اور مدی محلے کے علاقوں میں عمارتیں خالی کرنے کے لیے بھی کہا گیا۔
زور دار دھماکے سنیچر کی درمیانی شب کے دوران شروع ہوئے اور اتوار کی صبح تک جاری رہے جب اسرائیلی فوج نے بیروت کے جنوبی کنارے پر واقع مضافاتی علاقوں میں شیعہ اکثریتی آبادی والے علاقے داحیہ کے رہائشیوں سے علاقہ خالی کرنے کی اپیل کی۔
رفیق الحریری بین الاقوامی ایئرپورٹ کی طرف جانے والی سڑک کے قریب ایک عمارت کو بھی نقصان پہنچا۔
سوشل میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ حملوں میں سے ایک آکسیجن ٹینک ذخیرہ کرنے والی عمارت کو بھی نشانہ بنایا گیا تاہم بعد میں کمپنی کے مالک خالد قدوحہ نے اس کی تردید کر دی۔
حملوں میں حزب اللہ کے المنار ٹی وی چینل کے سٹوڈیوز کے لیے مشہور عمارت کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
لبنان میں ہزاروں افراد، جن میں صابرہ اور شتیلا کیمپوں سے فلسطینی پناہ گزین بھی شامل ہیں، خطے میں بڑھتے ہوئے تنازعے کے پیش نظر نقل مکانی کر رہے ہیں۔
لبنان کی نیوز ایجنسی ایل بی سی آئی کی جانب سے ایکس پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں سڑکوں پر افراتفری اور لوگوں کو اپنی جان بچانے کے لیے بھاگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
اسرائیل کی فوج نے بیروت کے قریب اہداف پر حملے کی تصدیق کی ہے اور کہا کہ تقریباً 30 میزائل لبنان سے اسرائیلی علاقے میں داخل ہوئے تھے، جن میں سے کچھ کو روک لیا گیا۔
حزب اللہ نے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ اس نے شمالی اسرائیل میں منارا بستی کے قریب اسرائیلی فوجیوں کے ایک گروپ کو ’بڑے راکٹ سلوو سے نشانہ بنایا۔‘