Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فضائی حدود کا استعمال، عراق کی اسرائیل کے خلاف اقوام متحدہ میں شکایت

خط میں عراق کی فضائی حدود اور خودمختاری کی صریح خلاف ورزی کی مذمت کی گئی (فوٹو:اے ایف پی)
عراق نے اقوام متحدہ کو احتجاجی خط تحریر کیا ہے جس میں ایران پر حملے کے لیے اسرائیل کی جانب سے اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی مذمت کی گئی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حکومتی ترجمان باسم علوادی نے ایک بیان میں بتایا کہ عراق نے اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس اور سلامتی کونسل کو احتجاجی خط لکھا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ خط میں کہا گیا ہے کہ 26 اکتوبر کو ’صیہونی ریاست‘ کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران پر حملے کے لیے عراقی فضائی حدود استعمال کی گئی۔ 
خط میں عراق کی فضائی حدود اور خودمختاری کی صریح خلاف ورزی کی مذمت کی گئی ہے۔
اسرائیل نے سنیچر کی صبح ایران میں فوجی اہداف کو نشانہ بناتے ہوئے فضائی حملے کیے تھے جبکہ اسرائیل کی ڈیفینس فورسز نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا تھا کہ ایرانی حکومت کی جانب سے ’مہینوں سے جاری حملوں‘ کے جواب میں ایسا کیا گیا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اسرائیلی ڈیفینس فورسز نے بیان میں کہا تھا کہ ’ایران کی حکومت اور خطے میں اس کے پراکسی سات اکتوبر سے اسرائیل پر مسلسل حملے کر رہے ہیں۔ سات مقامات (پر حملے ہوئے) جن میں ایرانی سرزمین سے براہ راست حملہ شامل ہے۔ دنیا کے ہر خود مختار ملک کی طرح اسرائیلی ریاست کا بھی حق اور فرض ہے کہ وہ جواب دے۔‘
ایرانی فوج نے ایک انتہائی محتاط الفاظ میں لکھے گئے بیان میں یہ اشارہ دیا تھا کہ غزہ کی پٹی اور لبنان میں جنگ بندی کو اسرائیل کے خلاف کسی بھی جوابی حملے پر فوقیت حاصل ہے۔
ایرانی فوج کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے اپنے حملے شروع کرنے کے لیے عراقی فضائی حدود میں نام نہاد ’سٹینڈ آف‘ میزائل استعمال کیے، اور یہ کہ وارہیڈز وزن میں کافی ہلکے تھے تاکہ وہ ایران کے تین صوبوں میں نشانہ بنائے گئے مقامات تک پہنچ سکیں۔

شیئر: