بوسنیا: پاکستان اور انڈیا سے لوگوں کو یورپ سمگل کرنے والے گروہ کے 8 ارکان گرفتار
ترجمان کے مطابق گروپ پر منشیات سمگل کرنے کا بھی شبہ ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
بوسنیا کی پولیس نے انسانی سمگلنگ میں ملوث گروپ کے آٹھ ارکان کو گرفتار کیا ہے جس نے پاکستان اور انڈیا سمیت کئی ممالک سے 14 ہزار غیر قانونی تارکین وطن کو اٹلی سمگل کیا۔
بوسنیا کی وزارت داخلہ کے ترجمان ڈراگانا کرکیز نے اے ایف پی کو بتایا کہ اس گروپ کے ممبران نے پاکستان، افغانستان، انڈیا، اریٹیریا اور چین سے 14 ہزار غیرقانوی تارکین وطن کو اٹلی سمگل کیا۔
بوسنیا کی پولیس نے آٹھ ملزمان کو یورو پول، کروشیا، سلووینیا اور اٹلی کی پولیس کے ساتھ مل کر مشترکہ آپریشن میں شمالی بوسنیا کے مختلف ٹاؤنز سے گرفتار کیا۔
چھاپوں کے دوران پولیس نے ہتھیار، 55 ہزار ڈالر، استعمال شدہ کار، کشتیاں بھی برآمد کیں۔
ترجمان کے مطابق گروپ پر منشیات سمگل کرنے کا بھی شبہ ہے۔
گروپ نے سکائی انکرپٹڈ کمیونکیشن نیٹ ورک سمگلنگ کے لیے استعمال کی جس کو بلجیم، ہالینڈ اور فرانس کے تفتیش کاروں نے 2019 میں ڈی کوڈ کیا تھا۔
اس کامیابی کے نتیجے میں حکام کو ان معلومات تک رسائی ملی تھی کہ سمگلنگ میں ملوث گینگ کیسے کام کرتے ہیں۔
بوسنیا سمگلنگ کے لیے استعمال ہونے والے بلکان روٹ پر واقع ہے جس کو اکثر غیر قانونی تارکین وطن یورپی یونین پہنچنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
کرکیز کے مطابق گروپ غیرقانوی تارکین کو یورپ سمگل کرنے کے لیے سب سے پہلے کروشیا لے کر جاتا تھا، جہاں سے ان کو ٹرکوں اور کاروں میں اٹلی پہنچایا جاتا تھا۔
بوسنیا اور کروشیا کے حکام انسانی سمگلنگ میں ملوث افراد کو تواتر سے پکڑتے رہتے ہیں۔
رواں سال کے پہلے 9 مہینوں کے دوران 1430 غیرقانوی تارکین کے سمگلروں کو کروشیا نے گرفتار کیا۔
رواں سال اگست میں 12 غیرقانونی تارکین وطن اس وقت ڈوب کر ہلاک ہوئے جب وہ کشتی میں بوسنیا اور سربیا کے درمیان دریا کو عبور کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔