جنوبی کوریا کی عدالت نے جان بوجھ کر وزن بڑھانے پر شہری کو سزا کیوں سنائی؟
جنوبی کوریا کی عدالت نے جان بوجھ کر وزن بڑھانے پر شہری کو سزا کیوں سنائی؟
منگل 26 نومبر 2024 10:12
عدالت کے مطابق مدعا علیہ اور استغاثہ دونوں کی جانب سے فیصلے کے خلاف اپیل نہیں کی گئی۔ فائل فوٹو: اے پی
جنوبی کوریا کی ایک عدالت نے ایک شہری کو جان بوجھ کر وزن بڑھانے پر سزا سنائی ہے۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق منگل کو سیئول کی عدالت نے بتایا کہ ملکی فوج میں ضرورری تربیت یا اپنا کردار ادا کرنے سے بچنے کے لیے 20 کلو وزن بڑھانے والے شہری کو سزا سنائی گئی ہے۔
جنوبی کوریا میں ہر شہری پر لازم ہے کہ وہ فوج میں ڈیڑھ سال سے 21 ماہ تک ضروری خدمات انجام دے اور صرف ایسے افراد کو غیرفوجی مقامات پر فرائض کی انجام دہی کے لیے بھیجا جاتا ہے جن کو صحت کے مسائل ہوں۔
ایسے شہریوں کو یہ عرصہ ویلفیئر سینٹرز اور کمیونٹی سروس سینٹرز میں گزارنا ہوتا ہے تاہم جن افراد کو زیادہ سنجیدہ نوعیت کے صحت کے مسائل ہوں اُن کو فوجی فرائض سے استثنیٰ دیا جاتا ہے۔
سیئول کی مشرقی ڈسٹرکٹ کورٹ کی جانب سے بتایا گیا کہ ملک کے فوجی سروس کے قانون کی خلاف ورزی کرنے پر مذکورہ شہری کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، یہ سزا فوری طور پر نہیں دی جائے گی اور دو سال کے لیے معطل کی گئی ہے۔
عدالت کے مطابق مذکورہ شخص کے ایک قریبی جاننے والے شہری کو بھی ایک سال کی سزا سنائی گئی ہے کیونکہ وہ اس شخص کی جانب سے قانون کی خلاف ورزی کا سبب بنے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق عدالت نے جن شہریوں کو سزا سنائی ہے وہ آپس میں دوست ہیں اور دونوں کی عمریں 26 برس کے لگ بھگ ہیں تاہم اس کی عدالتی ریکارڈ سے تصدیق نہیں کی جا سکی۔
سنہ 2017 میں لیے گئے امتحان کے مطابق مذکورہ شہری فوج میں خدمات کے لیے جسمانی طور پر فٹ تھے کیونکہ اُن کا قد پانچ فُٹ چھ انچ جبکہ وزن 83 کلوگرام تھا۔ لیکن اپنے دوست کے مشورے پر مذکورہ شخص نے فوج کی ضروری خدمات سے بچنے اور سوشل ویلفیئر کے سینٹر میں جانے کے لیے اپنی خوراک بڑھا دی۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق مجرم قرار دیے گئے شہری نے وزن بڑھانے کے لیے بہت زیادہ کیلوریز والی خوراک کا استعمال شروع کیا اور بطور ڈیلیوری ورکر اپنے روزمرہ کا کام چھوڑ دیا۔
سنہ 2022 اور سنہ 2023 کے دوران جب فوجی خدمات کے لیے جسمانی امتحان لیے گئے تو مذکورہ شہری کا وزن 102 سے 105 کلوگرام کے درمیان تھا۔ اس وزن کے ساتھ وہ سوشل ویلفیئر کے لیے موزوں قرار دیے جاتے ہیں۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق فوجی سروس سے بچنے کے لیے امتحان سے قبل مذکورہ شخص نے بہت زیادہ مقدار میں پانی بھی پیا۔
یہ واضح نہیں ہے کہ یہ جُرم کیسے پکڑا گیا اور کیا جب مقدمہ چلایا گیا تو اس وقت وہ فوجی سروس شروع کر چکے تھے۔ عدالت نے صرف یہ بتایا ہے کہ سزا سنائے جانے کے وقت مذکورہ شہری نے وعدہ کیا کہ وہ دیانتداری سے اپنی فوجی خدمات کا عرصہ مکمل کریں گے۔
عدالت کے مطابق مدعا علیہ اور استغاثہ دونوں کی جانب سے فیصلے کے خلاف اپیل نہیں کی گئی۔
جنوبی کوریا میں پڑوسی ملک شمالی کوریا سے خطرے کے پیش نظر ہر شہری کے لیے لازم ہے وہ فوجی تربیت مکمل کرے اور ڈیڑھ سال تک خدمات انجام دے۔ فوجی ٹریننگ اور خدمات سے بچنا یا استثنیٰ حاصل کرنا جنوبی کوریا میں ایک حساس مسئلہ ہے کیونکہ شہریوں کو اس کے لیے اپنی تعلیم یا پیشہ ورانہ کام چھوڑنا پڑتا ہے۔
فوجی افرادی قوت کی انتظامیہ کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد وشمار کے مطابق جنوبی کوریا میں ہر سال لازمی فوجی تربیت سے بچنے کے 50 سے 60 کیسز رپورٹ ہوتے ہیں۔ اس کے لیے عمومی طور پر جسمانی ٹیسٹ سے قبل وزن بڑھانا، وزن گھٹانا اور صحت کے مسائل سے دوچار شہریوں کا ضروری طبی امداد نہ لینا شامل ہے۔