سعودی خبررساں ادارے ’ایس پی اے‘ کے مطابق ریاض کے پرنس سلطان میڈیکل سٹی کے شعبے ’لیمفوبلاسٹک لیوکیمیا‘ کے ماہرین کی ٹیم نے انتہائی جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے بون میرو کی منتقلی کا آپریشن کیا۔
بچی شدید لیوکیمیا (بلڈ کینسر) میں مبتلا تھی جس کے آپریشن سے قبل یہ جان لینا ضروری تھا کہ بون میرو ٹرانسپلاٹیشن کی کامیابی کے کتنے فیصد امکانات ہیں۔
طبی ٹیم نے مختلف نوعیت کے ٹیسٹ کیے بعدازاں اس نتیجے پرپہنچی کہ بچی کا آپریشن کیا جائے ۔ طبی ٹیم نے بچی کی بہن کے بون میرو کے نمونے لیے اور انکا موازانہ متاثرہ بچی سے کیا جو میچ ہونے کے بعد آپریشن کی تیاریاں شروع کردیں۔
انتہائی حساس نوعیت کے آپریشن میں ’وی ایم اے ٹی ‘ ٹیکنالوجی استعمال کی گئی جو مشرق وسطی کی سطح پر پہلی بار کی گئی ہے۔ طبی ٹیم کے ہمراہ ریڈی ایشن تھراپی اور میڈیکل فزکس شعبے کے ماہرین بھی موجود تھے۔
ہسپتال انتظامیہ کا کہنا تھا کہ یہ کیس مذکورہ بیماری میں مبتلا بچوں میں بون میرو ٹرانسپلانٹیشن کے مراحل کا آغاز ثابت ہوگا جسے خون کی دیگر موروثی بیماریوں کے علاوہ قوت مدافعت کی کمزوری اور لیوکیمیا کے علاج کےلیے بھی استعمال کیا جاسکے گا۔