بدقسمتی سے دہشت گردی نے دوبارہ سر اُٹھا لیا ہے: شہباز شریف
وزیراعظم نے کہا کہ ’بحریہ ہر طرح کے چیلنجز سے نبردآزما ہونے کی صلاحیت رکھتی ہے‘ (فائل فوٹو: پاکستانی بحریہ)
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’دہشت گردی کی وجہ سے 80 ہزار پاکستانیوں کی جانیں چلی گئی ہیں جبکہ ملکی معیشت کو تین ارب ڈالر کا نقصان پہنچا۔‘
جمعے کو لاہور میں میری ٹائم سکیورٹی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ ’2018 میں ہم نے ملک سے دہشت گردی کے ناسور کا مکمل خاتمہ کردیا تھا، بدقسمتی سے اب دہشت گردی کے ناسور نے دوبارہ سر اُٹھا لیا ہے۔‘
’دہشت گردی کی لعنت ختم کرنے کے لیے ہمارا عزم پختہ ہے، ہماری سکیورٹی فورسز دہشت گردی کے خلاف قربانیاں دے رہی ہیں۔‘
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ’جب تک دہشت گردی کے ناسور کا خاتمہ نہیں ہو جاتا ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔‘
’ہمارے افسر اور جوان قوم کا مستقبل محفوظ بنانے کے لیے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر رہے ہیں، امن و امان یقینی بنانے کے لیے ایپکس کمیٹی کے اجلاس منعقد کیے گئے ہیں۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ ’پاکستانی بحریہ ہر طرح کے چیلنجز سے نبردآزما ہونے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے، بحریہ سمندری وسائل سے استفادہ کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔‘
’پاکستانی بحریہ کے افسر اور جوان بحری حدود کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’سکیورٹی اور معیشت ایک دوسرے سے منسلک ہیں، بلیو اکانومی بہت اہمیت کی حامل ہے، بلیو اکانومی سے ہی ہماری ترقی اور خوش حالی ممکن ہے۔‘
’گوادر کی بندرگاہ کو مرکزی حیثیت حاصل ہے، چین بھی پاکستان کے ساتھ بحری شعبے میں تعاون کے لیے تیار ہے۔‘
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’دوست ملک سعودی عرب نے ایک سال کے لیے تین ارب ڈالر کے ڈیپازٹ میں توسیع کی ہے۔‘