Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شام میں کشیدگی، پاکستانی دفترِخارجہ نے اپنے شہریوں کے لیے ایڈوائزی جاری کر دی

شام میں روسی کی ایئر فورس نے بھی سرکاری فوج کی مدد کرتے ہوئے فضائی حملے کیے ہیں (فائل فوٹو: )
پاکستان کے دفتر خارجہ نے بدلتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر اپنے شہریوں کو شام کا سفر کرنے سے گزیر برتنے کا مشورہ دیا ہے۔
دفتر خارجہ نے جمعے کو جاری کردہ ایڈوائزی میں کہا کہ ’حالیہ واقعات اور بدلتے ہوئے حالات کے تناظر میں پاکستانی شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ حالات بہتر ہونے تک شام کا غیرضروری سفر کرنے سے گریز کریں۔‘
ایڈوائزی میں مزید کہا گیا کہ ’جو پاکستانی شہری شام موجود ہیں وہ انتہائی احتیاط سے کام لیں اور دمشق میں پاکستانی سفارت خانے سے رابطے میں رہیں۔‘
پاکستانی دفترِخارجہ کی ترجمان نے جمعرات کو شام میں بڑھتے ہوئے تشدد کے بارے میں خبردار کیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے شام میں حکومت مخالف قوتوں کے ایک اتحاد نے حالیہ برسوں کا سب سے جارحانہ حملہ کیا جس کے بعد مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
شام کی حکومت نے ’باغیوں‘ کے حملے کا جواب دینے کا اعلان کیا تھا جبکہ روس کی ایئر فورس نے بھی سرکاری فوج کی مدد کرتے ہوئے فضائی حملے کیے ہیں۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق شامی باغیوں نے سب سے بڑے شہر حلب کے زیادہ تر حصے کو اپنے قبضے میں لینے کے بعد جمعے کو مرکزی شہر حماہ کا بھی کنٹرول سنبھال لیا ہے جبکہ حکومتی سکیورٹی فورسز علاقے سے پیچھے ہٹ گئی ہیں۔
شامی باغیوں کا ہدف تیسرا بڑا شہر حمص ہے جو حماہ سے 40 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے اور دارالحکومت دمشق کو راستہ بھی فراہم کرتا ہے۔
ترکی کے حمایت یافتہ ملیشیا ’شامی نیشنل آرمی‘ سے وابستہ حیات تحریر الشام (ایچ ٹی ایس) نامی جہادی گروپ ان حملوں کی قیادت کر رہا ہے۔
ایچ ٹی سی کا حلب کو اپنے قبضے میں لینا صدر بشر الاسد کے مخالفین کے لیے خوشی کی خبر ہے جس نے ایک مرتبہ پھر شام میں خانہ جنگی کو ہوا دے دی ہے۔
شامی فوج کا کہنا ہے کہ حماہ کے شہریوں کی حفاظت کے لیےشہر کے باہر پوزیشن سنبھالی ہوئی ہے۔

شیئر: