پشاور: موٹرسائیکل چوری کرنے والے 2 افغان گرفتار، ’پورا خاندان جرائم میں ملوث‘
پشاور: موٹرسائیکل چوری کرنے والے 2 افغان گرفتار، ’پورا خاندان جرائم میں ملوث‘
پیر 9 دسمبر 2024 7:10
فیاض احمد، اردو نیوز۔ پشاور
دونوں ملزمان پولیس پر فائرنگ کر کے بھاگنے کی کوشش میں زخمی ہوئے۔ (فائل فوٹو: خیبر پختونخوا پولیس)
پشاور پولیس نے موٹرسائیکلیں چوری کرنے والے دو افراد کو زخمی حالت میں گرفتار کیا ہے، جن کا پورا خاندان پشاور سمیت دیگر شہروں میں مختلف جرائم میں مطلوب ہے۔
پشاور رشید گڑھی کے علاقے میں تین دسمبر کو دونوں خطرناک ملزمان زخمی حالت میں گرفتار ہوئے۔ انہوں نے ناکہ بندی کے دوران پولیس پر فائرنگ کر کے بھاگنے کی کوشش کی مگر پولیس کی جوابی فائرنگ سے دونوں زخمی ہو گئے۔
ایس پی سٹی احسان شاہ کے مطابق دونوں ملزمان کا تعلق افغانستان سے ہے، جو پشاور شہر میں مختلف سٹریٹ کرائمز میں ملوث ہیں۔
پولیس کے مطابق ان انتہائی مطلوب ملزموں پر مختلف تھانوں میں مقدمات بھی درج ہیں۔
’بچے اور خواتین بھی وارداتوں میں ملوث‘
تھانہ آغہ میر جانی کے ایس ایچ او اعجاز خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ گرفتار ملزمان کے گھر کے دیگر افراد بھی سٹریٹ کرائم میں ملوث پائے گئے ہیں۔
’ان راہزنوں کی خواتین اور بچے چنگ چی رکشے میں اپنا شکار ڈھونڈتے ہیں۔ یہ ملزمان ماہر جیب کترے ہیں جو آسانی سے شہریوں کی جیبوں سے موبائل یا نقدی نکال لیتے ہیں۔ ان کی خواتین ٹیکسیوں میں بھی کئی وارداتیں کر چکی ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’رنگ روڈ پر ٹیکسی میں شہریوں کو اسلحے کی نوک پر لوٹنے کے متعدد واقعات رونما ہو چکے ہیں۔ تفتیش سے ثابت ہوا کہ اس خاندان میں ایسا گینگ بھی موجود ہے جو ٹیکسی ڈرائیور بن کر کر اپنے ساتھ گاڑی میں بچے یا خاتون کو بٹھاتے ہیں اور کسی ویران جگہ پر شہریوں سے سامان یا نقدی لوٹ لیتے ہیں۔‘
ایس ایچ او اعجاز خان کا کہنا تھا کہ اس خاندان کے بچے بھی چوری اور جیب کاٹنے کی وارداتوں میں استعمال ہوئے ہیں۔
’اس خاندانی گینگ میں اسلحے کی نوک پر موبائل چھیننے والے خطرناک ملزمان موجود ہیں، جو واردات کے دوران شہریوں پر فائرنگ کر کے انہیں زخمی کرتے ہیں۔‘
پولیس کے مطابق گذشتہ ماہ ملزمان نے بھانہ ماڑی میں نوجوان سے موبائل چھینا اور مزاحمت کرنے پر پاؤں پر گولی مار کر اسے زخمی کر دیا۔
پولیس نے مزید بتایا کہ اب تک تفتیش کے مطابق اس پورے خاندان کے خلاف مختلف شہروں میں مقدمات سامنے آئے ہیں جن پر راہزنی، چوری اور اقدام قتل جیسے مقدمات درج ہیں۔
’افغان شہریوں کی پروفائلنگ سب سے اہم مسئلہ ہے‘
کیا پشاور میں ہونے والے سٹریٹ کرائمز میں زیادہ تر افغان گینگ ملوث ہیں؟ اس حوالے سے پشاور کے ایس ایس پی آپریشنز کاشف ذوالفقار نے کہا کہ پشاور میں افغان باشندے چوری اور سٹریٹ جرائم میں ملوث ہیں، لیکن یہ تاثر دینا درست نہیں کہ تمام وارداتوں میں افغان شہری ہی ملوث ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان وارداتوں میں مقامی شہری بھی اتنے ہی ملوث ہیں جتنے یہ افغان باشندے، کیونکہ یہ لوگ بھی اسی شہر میں برسوں سے آباد ہیں۔
ایس ایس پی آپریشنز کے مطابق ’افغان شہریوں کی پروفائلنگ سب سے اہم مسئلہ ہے، ان میں سے بیشتر کے پاس شہری دستاویزات موجود نہیں ہیں اور جن کے پاس ہیں وہ جرائم میں ملوث نہیں ہیں۔ قوم یا قبیلے کی بنیاد پر سب کو قصوروار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ بیشتر افغان شہری محنت مزدوری اور دیگر کاموں سے بھی وابستہ ہیں، مگر چند جرائم پیشہ افراد کی وجہ سے یہ سب ریڈار پر آ جاتے ہیں۔
’پولیس کا رویہ بھی افغان شہریوں کے ساتھ نامناسب ہے جو بلا ضرورت ان کو تنگ کرتی ہے۔ سٹریٹ کرائمز میں ملوث تمام عناصر کے خلاف کارروائی ہو رہی ہے، چاہے ان کا تعلق کسی بھی ملک یا قوم سے ہو، ہمارا اصل مقصد اس برائی کا خاتمہ ہے۔‘