یمن کے حوثی باغیوں اور اسرائیل میں ’کشیدگی‘، اقوام متحدہ کی مذمت
اسرائیل نے صنعا کے ہوائی اڈے، حوثی گروپ سے جڑے متعدد اہداف کو نشانہ بنایا تھا (فوٹو: روئٹرز)
اقوام متحدہ کے سربراہ نے یمن کے حوثی باغیوں اور اسرائیل کے درمیان تنازع میں شدّت کی مذمت کرتے ہوئے صنعا کے ایئرپورٹ پر حملے کو ’خصوصی طور پر تشویشناک‘ قرار دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ’سیکریٹری جنرل نے یمن اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کی مذمت کی۔ صنعا کے بین الاقوامی ہوائی اڈّے، بحیرہ احمر کی بندرگاہوں اور یمن میں پاور سٹیشنز پر اسرائیلی فضائی حملے خاص طور پر تشویشناک ہیں۔‘
جمعرات کو اسرائیل نے یمن کے دارالحکومت صنعا کے ہوائی اڈے، مغربی ساحلی پٹی پر تین بندرگاہوں کے ساتھ حوثی گروپ سے جڑے متعدد اہداف کو نشانہ بنایا تھا۔ ان حملوں کے نتیجے میں تین افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو اسرائیل کے صنعا ایئرپورٹ پر حملوں کے دوران عالمی ادارہ صحت کے سربراہ وہان موجود تھے جو کہ بال بال بچ گئے۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس نے کہا کہ وہ اسرائیل کے یمن کے دارالحکومت صنعا کے ایئر پورٹ پر حملے میں محفوظ رہے ہیں۔
ٹیڈروز ایڈہانوم نے کہا کہ ایئرپورٹ پر حملے میں انفراسٹرکچر کو بہت نقصان ہوا لیکن وہ محفوظ رہے۔
ایکس پر اپنے پوسٹ میں عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے لکھا کہ ’ہمارے جہاز کے عملے کا ایک فرد زخمی ہوا۔ ایئرپورٹ میں موجود دو افراد کے ہلاک ہونے کی خبر ہے۔‘
ان کا کہنا تھا ایئرپورٹ پر موجود اقوام متحدہ کا دیگر عملہ بھی محفوظ رہا لیکن ان کی روانگی ہوائی اڈے کی مرمت مکمل ہونے تک موخر کی گئی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ یمن میں اقوام متحدہ کے گرفتار کیے گئے عملے کی رہائی اور وہاں کی انسانی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے موجود تھے۔
’ہمارا آج کا مشن مکمل ہوا اور ہم یرغمالیوں کی فوری رہائی کے لیے زور دیتے رہیں گے۔‘
جہاز پر سوار ہوتے وقت ٹیڈروز ایڈہانوم نے کہا کہ ایئرپورٹ پر فضائی حملہ ہوا۔
’ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور، ڈیپارچر لاؤنج جہاں ہم چند میٹر کے فاصلے پر تھے، اور رن وے کو اس حملے میں نقصان پہنچا۔‘